ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور تحریک انصاف کی سیئیرراہنما شیریں مزاری کو رہائی کے بعد اڈیالہ جیل سے پھر سے حراست میں لے لیا گیا ۔گزشتہ چند روز میں شیریں مزاری کی یہ چوتھی مرتبہ گرفتاری ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے شیریں مزاری کی رہائی کا حکم دیا تھا ، جیل انتظامیہ نے عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد شیریں مزاری کو رہا کر دیا تھا تاہم وہ جیسے ہی اڈلہ جیل کے دروازے سے باہر آئیں انہیں پنجاب پولیس نے ایک مرتبہ پھر سے گرفتار کرلیا۔
شیریں مزاری کے وکیل انیق کھٹانہ کاکہنا ہے کہ اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد شیریں مزاری کوپنجاب پولیس لےکرگئی، انہیں کہاں لےکر گئے کچھ معلوم نہیں نہ پولیس نے بتایا۔
تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کاکہناتھا کہ پنجاب پولیس نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر سے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کو دوبارہ سے گرفتار کر لیا ہے، پی ایچ ڈی ڈاکٹر شیریں مزاری سے اتنے خوفزدہ ہو چکے ۔ان کاکہناتھا کہ ہر طرف اس وقت جنگل کا قانون نافذ کردیا گیاکسی عدالت کے حکم کو تسلیم نہیں کیا جارہا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو رہاکرنے کا حکم جاری کیا تھا،عدالت نے کہا تھا کہ اگر شیریں مزاری کسی مقدمے میں نامزد نہیں تو ان کودوبارہ گرفتارنہ کیا جائے۔