ویب ڈیسک: آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے حفیظ اللہ خجک کو کمیشن کا سیکرٹری مقرر کردیا۔حفیظ اللہ خجک بلوچستان ہائیکورٹ میں ڈپٹی رجسٹرار کے عہدے پر فائز ہیں۔ کمیشن کا آئندہ اجلاس 27 مئی کو صبح دس بجے ہوگا۔ دریں اثنا جسٹس فائز عیسیٰ کی قیادت میں قائم آڈیو لیکس جوڈیشل کمشن نے آج کی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیاہے۔ تحریری حکمنامہ میں کہا ہے کہ لیک ہونے والی آڈیو ریکارڈنگز میں شامل شخصیات کو کمیشن کے سیکرٹری کی جانب سے نوٹسز جاری کئے جائیں گے۔
کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹسز اٹارنی جنرل افس اور کورئیر کے زریعے بھیجے جائیں گے۔کمیشن کے نوٹسز موصول کرنے والے کی تصاویر لی جائیں گی۔نوٹس موصول کروانے کیلئے ایک سے زائد مرتبہ کوشش کی جائے گی۔نوٹسز کی عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ شخص کی دیوار پر نوٹس چسپاں کیا جائے گا۔
انکوائری کمیشن کاروائی کے دوران اعتراض اٹھانے والوں کو جرح کا موقع دیا گا۔ نوٹس موصول نہ کرنے والے شخص کے گھر کے دروازے پر نوٹس چسپاں کر کے تصویر کھینچی جائے۔
کمیشن کے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن سپریم جوڈیشل کونسل نہیں ہے۔ چئیرمین انکوائری کمیشن اور ممبران کمیشن کو 20 مئی کو کمیشن کے تشکیل کا نوٹیفکیشن موصول ہوا۔انکوائری کمیشن کا قیام پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت عمل میں لایا گیا۔ انکوائری کمیشن سپریم جوڈیشل کونسل کے اختیارات استعمال نہیں کرے گا۔
انکوائری کمیشن نوٹیفکیشن اور ایکٹ میں درج اختیارات کے تحت بہترین طریقے سے اپنا کام کرے گا۔
انکوائری کمیشن کی شفافیت کیلئے کاروائی پبلک ہوگی۔ اگر حساس معلومات ہوئیں اور درخواست کی گئی تو انکوائری کمیشن ان کیمرہ کاروائی بھی کر سکتا ہے۔انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونے والے افراد یا گواہان ملزمان تصور نہیں ہوں گے۔انکوائری کمیشن میں پیش ہونے والے افراد صرف حقائق تک رسائی کا ذریعہ ہوں گے۔