ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے بھی خاموشی توڑ دی

عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے بھی خاموشی توڑ دی
کیپشن: Syeda Bushra Iqbal
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی تیسری شادی بھی نہ چل سکی اور چار ماہ بعد ہی دانیہ ملک نے علیحدگی اختیار کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کیا، عامرلیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے خاموشی توڑتے ایک انٹرویو دیا۔

تفصیلات کےمطابق  رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت اور دانیہ کے درمیان ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ جاری ہے، ایک ویڈیو پیغام میں عامر لیاقت نے روتے ہوئےدانیہ اور اپنی سابق بیویوں سمیت پوری قوم سے معافی مانگی تھی۔ عامر لیاقت کہیں وضاحت دے رہے ہیں تو کسی ویڈیو میں دانیہ کی کردار کشی کررہے ہیں جبکہ دانیہ بھی جوابی وار کررہی ہے۔

دوسری جانب عامرلیاقت کی سابقہ اہلیہ   بشریٰ اقبال نے ایک انٹرویو دیتے حجاب لینے سمیت مختلف موضوعات پر   گفتگو کی۔بشریٰ کا کہنا تھا کہ اگر میں حجاب لیتی ہوں تو حجاب لازمی ہے انتخابی نہیں، اب تو حجاب لیتے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں لیکن جب میں نے حجاب کرنا شروع کیا تو  بہت خوف آیا تھا اور ڈر گئی تھی کہ جتنے سال حجاب نہیں  کیا تو کیوں نہیں کیا۔

بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ دین و دنیا سے متعلق بنیادی تعلیم ہر بچے کو اپنے گھر سے ملتی ہے، مجھے بھی ملی شروعات سے بنیادی چیزیں تو مجھے بطور مڈل کلاس گھرانے کی لڑکی کے طور پر ملیں، جب نانی نماز پڑھتی تھیں تو ساتھ میں میری بھی جائے نماز بچھایا کرتی تھیں، میں اس وقت ان کو کاپی کرتی تھی۔

دینی تربیت کی بات کروں تو میں نے پہلے عمرے کے بعد خود میں دینی رجحان بڑھتا ہوا پایا، پہلی بار جب میں نے عمرہ کیا تو وہی لمحہ تھا جس نے مجھے تبدیل کر دیا اور میں نے خود سے حجاب کرنے کا عہد کیا کہ اب حجاب اور نماز نہیں چھوڑوں گی۔والد چونکہ سعودی عرب میں رہتے تھے تو میں نے بچپن میں بھی حج کیے لیکن عمر چھوٹی تھی وہ یادنہیں رہے۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کی پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے دسمبر 2020 کو بتایا تھا کہ شوہر نے انہیں فون پر طلاق دی تھی جب کہ طوبیٰ نے حال ہی میں  9 فروری کی شب سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ خلع لے رہی ہیں۔ عامر لیاقت اور بشریٰ اقبال کے دو بچے ایک بیٹی اور بیٹا بھی ہیں جو والدین کی علیحدگی کے بعد والدہ کے ساتھ رہتے ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer