ویب ڈیسک: بلوچستان کے ضلع شیرانی میں آتشزدگی سے جنگل کا 35 فیصد حصہ جل چکا۔ 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ فاریسٹ رینجز میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی گئی۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
لوچستان کے ضلع شیرانی کے قریب دیودار کے جنگل میں لگی آگ کر اب تک قابونہیں پایا جاسکا ہے۔ پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
بلوچستان حکومت نے فاریسٹ رینجز میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی۔ فاریسٹ آفیسر عتیق کاکڑ نے کہا ہے کہ آگ سے جنگل کا 35 فیصد حصہ جل چکا ہے۔ محدود وسائل کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہے ۔
ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ شیرانی کے جنگلات میں لگنے والی آگ کی وجہ سے 3افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ آگ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ تمام آلات پہنچ چکے ہیں۔ آگ پر جلد قابو پالیا جائے گا ۔ فوری ایکشن لینے پر وزیر اعظم کے مشکور ہیں۔ایران کی جانب سے ائیر کرافٹ کی سہولت دینے پران کےشکر گزار ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوج اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے زیادہ سے زیادہ مدد کی فراہمی جاری ہے۔ آگ زیادہ تر پہاڑی چوٹیوں پر دس ہزار فٹ کی بلندی پر آبادی سے دور ہے۔
گرم موسم اور خشک ہواوں کے باعث آگ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ قریب ترین گاوں آگ سے تقریبا آٹھ سے دس کلو میٹر دور ہیں۔ دس خاندانوں کو ایف سی بلوچستان کی جانب سے میڈیکل ریلیف کیمپ میں منتقل کیاگیا ہے۔
مقامی انتظامیہ اور لیویوز کے ساتھ ایف سی ونگ اور دو ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں۔ ایک ہیلی کاپٹر پانی اور دوسرا کیمیکل پھینکنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے ایف سی بلوچستان کے ذریعے 400 فائر بالز، 200 فائر سوٹ، فراہم کیے گئے، کمبل، خیمے، چٹائیاں اور آگ بجھانے کا سامان بھی فراہم کیا گیا ہے ۔ پاک فوج نے مزید امدادی سامان بھی لاہور سے ژوب پہنچا دیا ہے۔