طلبا کی پھر موجیں لگ گئیں، نئے قانون کیلئے مسودہ تیار

22 May, 2021 | 12:10 AM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(سٹی42ٰ)تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبا کے لئے ایک اور اہم خبر ،سکولوں میں تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے نئی قانون سازی کا مسودہ تیار کرلیا گیا، مسلسل3 بار طالبعلم پر تشدد کرنے پر ٹیچر کا نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق طلبا کے ساتھ تعلیمی اداروں میں ہونے والے تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لئے قانون سازی کی جاری ہے اس حوالے سے مسودہ تیار کرلیا گیا، تیار کئے گئے مسودہ میں بیان کیاگیا کہ پہلی بار ٹیچر کےتشدد کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ کیاجائے گا، دوسری بار طلبا پر تشدد کرنے پر ٹیچر کے خلاف کارروائی یا انکریمنٹ روک لیاجائے گا، تیسری بار تشدد کیاگیا تو متعلقہ ٹیچر کو نوکری سے فارغ کردیاجائے گا،سکول ایجوکیشن نے قانون سازی کے لئے مسودہ تیار کرلیا، مسودے کو قانونی شکل دینے کے صوبائی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔

مزید پڑھئے: 23 اضلاع میں کالجز ، یونیورسٹیز7 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ   پنجاب کے گیارہ اضلاع میں 24 مئی سے تعلیمی ادارے 4 روز کیلئے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا, پنجاب کے گیارہ اضلاع بہاولنگر، چکوال، حافظ آباد، جہلم، منڈی بہاوالدین، ننکانہ صاحب، نارووال، راجن پور، ساہیوال، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ تمام پبلک اور پرائیویٹ سکولز 24 مئی بروز پیر سے ہفتے میں 4 دن کھلیں گے, گورنمنٹ کی جانب سے وضع کردہ کورونا ایس او پیز کو فالو کیا جائے۔

دوسری جانب کورونا کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہونے کی وجہ پر صوبہ خیبر پختونخوا کے کچھ اضلاع میں تعلیمی ادارے تاحال بند رکھنے کافیصلہ کیاگیا،پشاور سمیت 5 فیصد سے زیادہ کورونا مثبت کیسز رکھنے والے 23 اضلاع میں جامعات اور کالجز 7 جون تک بند ہوں گے جبکہ 5 فیصد سے کم کورونا مثبت کیسز کی شرح رکھنے والے اضلاع میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھل جائیں گے۔

مزیدخبریں