( راؤ دلشاد حسین ) سرکاری سرپرستی کے نوٹیفکیشن جاری کرانے کے باوجود ٹائیگرز فورس بازاروں سے غائب، کورونا وائرس کی وبا کے دوران ٹائیگرز فورس کے رضاکاروں کو مارکیٹس، مساجد اور سپر سٹورز کے باہر ڈیوٹیاں تفویض کی گئی تھیں لیکن اس فورس کے کسی ٹائیگر نے رضاکارانہ ڈیوٹی ہی ادا نہیں کی۔
ضلعی انتظامیہ اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے افسران نے وزیراعظم کی تشکیل کردہ ٹائیگرز فورس کے رضاکاروں کو انکی ذمہ داریوں سے ناصرف آگاہ کیا بلکہ نوٹیفکیشن جاری کرکے کیپس بھی فراہم کی گئیں۔
ٹائیگرز فورس کے رضاکاروں نے سپر سٹورز، مساجد اور مارکیٹس میں کورونا وائرس ایس او پیز پر عمل درآمد کرانا تھا۔ رضاکاروں کو رہائش گاہوں کے قریب مارکیٹس میں ڈیوٹیاں تفویض کی گئیں لیکن مجال ہے کوئی رضا کار انار کلی اور اس سے ملحقہ بازاروں میں کہیں دیکھا گیا ہو۔
دکاندار کہتے ہیں جب سے مارکیٹیں کھلی ہیں ہم نے ٹائیگر فورس کا کوئی رضاکار نہیں دیکھا۔ سنا تھا کہ ٹائیگر فورس بنائی گئی ہے لیکن کہیں نظر تو نہیں آرہی۔
انار کلی اور اس سے ملحقہ بازار میں رش کی صورت میں بازار کے گارڈز ہی کورونا وائرس ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں مصروف رہے۔