( شہزاد خان ابدالی ) کاروباری برادری نے عید الفطر کے بعد بھی ایس او پیز کے تحت مارکیٹس و بازار اور صنعتیں چلانے کا مطالبہ کردیا، صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ اور تاجر قائدین نے کہا ہے کہ کمزور معیشت کیساتھ ملک طویل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
عید الفطر تک تو حکومت نے مارکیٹوں اور بازاروں کو کھولنے کی اجازت دی، مگر عید کے مارکیٹوں اور بازاروں کی کیا صورتحال ہوگی؟؟ کاروباری برادی پریشانی میں مبتلا ہوگئی۔ صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ کہتے ہیں کہ کمزور معیشت کیساتھ ملک طویل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا، کمزور طبقہ لاک ڈاؤن سے پس جائے گا۔
تاجر قائدین کہتے ہیں کہ ہر مارکیٹ سے تقریبا پندرہ ہزار سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین منسلک ہیں، طویل لاک ڈاؤن سے بھوک وافلاس کا طوفان جنم لے گا۔ نائب صدرلاہورچیمبر میاں زاہد جاوید نے کہا کہ لاکھوں لوگ فاقوں پر چلے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان معاملے کی سنیگینی کا جائزہ لیں۔
لاہور چیمبر اور تاجر برادری کے مرکزی قائدین نے کہا کہ اب کورونا کیساتھ جینے کا لائف اسٹائل اپنانا ہوگا، کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرکے ہی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی جاری وساری رہ سکیں گی۔
یاد رہےگزشتہ روز پنجاب حکومت نے شاپنگ مالز اور مارکٹیس رات دس بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی۔شہر کی مارکٹیس میں خریداری کے رش کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ عید تک مارکٹیس اور شاپنگ مالز رات دس بجے تک کھولے رہیں گئی۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلے جبکہ تاجر بردار سے اپیل کی گئی کہ وہ ایس او پیز پر عملدامد کرے۔