سٹی 42: پتنگ باز اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔راوی روڈ اور بادامی باغ میں کٹی پتنگ کی ڈور پھرنے سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق راوی روڈ پر سائیکل پر سوار دو دوست احمد اور وسیم کٹی پتنگ کی ڈور پھرنے سے زخمی ہو گئے جب کہ بادامی باغ کے علاقے میں حسن نامی نوجوان ماتھے پر ڈور پھرنے سے زخمی ہوا۔
تینوں زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔پتنگ بازی سے زخمی ہونے والے علاقوں میں تعینات ایس ایچ اوز کے خلاف تاحال کاروائی نہیں کی گئی ہے۔
یاد رہے لاہور می جہاں لوگ پتنگ باز ی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، وہیں کوئی قوانین و ضوابط نہ ہونے کی وجہ سے بچے اور بڑے کھیل ہی کھیل میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں پتنگ باز دھاتی ڈور استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے کتنے ہی لوگوں کی گردنیں کٹ جاتی ہیں۔ قریباً ہر بڑے شہر میں پتنگ بازی پر پابندی عائد ہے،اس کے باوجود حکومت ہلاکتیں روکنے میں ناکام ہے۔
چند روز قبل ہی لاہور میں ایک نوجوان دھاتی ڈور گلے پر پھرنے سے شدید زخمی ہوگیا۔ حکومت کو اس کھیل پر پابندی عائد کرنے کے بجائے اسے کسی ضابطے میں لانے کی ضرورت ہے، اس کھیل کے چند قواعد و ضوابط بنادیے جائیں اور مناسب منصوبہ بندی کردی جائے تو یہ کھیل ہزاروں افراد کے روزگار اور سیّاحوں کی آمد کا وسیلہ بھی بن سکتا ہے۔دھاتی ڈور پھرنے کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے،کئی افراد تو گلے پر ڈور پھرنے سے ابدی نیند سو گئے ہیں،پولیس ریکارڈ درست کرنے کیلئے کبھی کبھار پتنگ بازوں کیخلاف کارروائی کرتی رہتی ہے۔