سعید احمد: ریلوے شعبہ آئی ٹی کی نااہلی اور غفلت نے وزیر ریلوے شیخ رشید کی کاوشوں پر پانی پھیر دیا، ایک ماہ 26 روز سے بند ٹرین آپریشن کی بحالی کے بعد بھی ریلوے حکام مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام، آن لائن ٹکٹ سروس کی خامیوں کے باعث مسافروں کو ٹکٹوں کے حصول میں شدید پریشانی کا سامنا رہا۔
ذرائع کے مطابق لاہور سے جانے والی تمام ٹرینیں 60فیصد مسافر بھی نہ ساتاح لے جا سکی، جس سے ٹرین آپریشن کے پہلے ہی روز ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان، ریلوے اعدادوشمار کے مطابق لاہور سے کراچی 926 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین تیزگام سے کل 208 مسافروں نے ہی سفر کیا۔1284 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین قراقرم ایکسپریس سے کل 504 مسافر کراچی کیلئے روانہ ہوئے۔
948 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین پاک بزنس سے کل 318 مسافر کراچی روانہ ہوئے اور 1076 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین عوام ایکسپریس سے کل 313مسافر کراچی کے لیے سوار ہوئے جبکہ 586 مسافروں کے گنجائش والی ٹرین اسلام آباد ایکسپریس سے صرف 57 مسافر ہی ٹکٹ حاصل کر سکے۔ اور 1200 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین سے صرف 497 مسافروں نے سفر کیا۔
ذرائع کے مطابق 738 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین شاہ حسین ایکسپریس کی صرف 257 ٹکٹیں ہی فروخت ہو سکیں۔1038 مسافروں کی گنجائش والی ٹرین جعفر ایکسپریس کی 714 ٹکٹیں فروخت ہوئیں۔620 مسافروں کی گنجائش والی وی آئی پی ٹرین گریں کی صرف 172 ٹکٹییں فروخت ہو سکی۔ٹکٹیں نہ ملنے سے ٹرینوں میں کم مسافر، خالی ٹرینیں فیول کا خرچہ بھی نہ پوری کر سکیں۔
اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے باوجود محکمہ ریلوے ریونیو حاصل کرنے میں ناکام رہی، ڈائریکٹر آئی ٹی کی نااہلی اور غفلت سے ٹرین آپریشن کی کامیابی کے لیے دیگر افسران اور عملے کی محنت رائیگاں ہوئی۔