(مانیٹرنگ ڈیسک) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی منظوری دیدی، ملک میں موبائل فون کی تیاری اور اسمبلنگ پر مراعات ملیں گی جبکہ ای سی سی نے کپاس کی مداخلتی قیمت مقرر کرنے کی سمری مسترد کردی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دیدی، پالیسی کے تحت موبائل فون کی تیاری اور اسمبلنگ پر مراعات دی جائیں گی ،350 ڈالر تک موبائل ڈیوائس کی تیاری اور اسمبلنگ پر فکسڈ انکم ٹیکس ختم ہوگا، 351 سے 500 ڈالر مالیت کی موبائل ڈیوائس پر فکسڈ انکم ٹیکس 2 ہزار روپے بڑھے گا ۔
500 ڈالر مالیت کے فون پر فکسڈ انکم ٹیکس6 ہزار 300 روپے تک بڑھایا جائیگا، موبائل ڈیوائسز کی ملک میں تیاری اور اسمبلنگ پرفکسڈ سیلز ٹیکس ختم ہوگا درآمدی موبائل کی مس ڈیکلریشن ختم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ،مقامی مینوفیکچررز کو موبائل برآمد کے لئے 3 فیصد آراینڈ ڈی الاونس دیا جائے گا ملک میں تیار ہونیو الے موبائل کی مقامی فروخت پر 4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس چھوٹ ہوگی حکومت موبائل فون کی مکمل تیاری اور اسمبلنگ کے درمیان فرق رکھے گی ای ڈی بی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کے لئے سیکرٹریٹ کے فرائض انجام دے گا۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان کمرشل قرضوں کو موخر کرانے کا ارادہ نہیں رکھتا پاکستان دو طرفہ معاہدوں کی پاسداری کرے گا ، ای سی سی نے سپریم کورٹ کی عمارت کی مرمت کے لیے 36 کروڑ روپے اور وزارت ہاؤسنگ کے لیے تین ارب روپے کی ترقیاتی اسکیمیں شروع کرنے اور پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے 29 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی ہے۔
اس سے قبل حکومت پاکستان موبائل فون نے سمیں، سمارٹ کارڈز اور اے ٹی ایم کارڈز پاکستان میں بنانے کے لیے ٹیکنالوجی منگوئی تھی۔