الیکشن کمیشن نے 8 فروری الیکشن کے 44 روز بعد اپنے غلط نوٹیفیکیشن تصحیح کر دی۔ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 کہروڑ پکا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے نتیجہ میں مسلم لیگ نون کے عبدالرحمان کانجو 8 فروری کے الیکشن میں کامیاب قرار پا گئے۔
اس نشست پر پراسرار انداز سےپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا گیا تھا جس کو عبدالرحمان کانجو نے چیلنج کیا تھا اور فوراً ہی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دے دی تھی۔ آج 8 فروری الیکشن کے 44 روز بعد اصل میں الیکشن جیتنے والے عبدالرحمان کانجو کے منتخب ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پہلے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے حمایت یافتہ آزا رانا فراز نون کے منتخب ہونے کا نوٹیفیکیشن کر دیا تھا جسے آج دوبارہ گنتی مین آصل کامیاب امیدوار عبدالرحمان کانجو کی کامیابی کنفرم ہونے کے بعد آزاد رانا افروز نون کا نوٹیفیکیشن منسوخ کر دیا گیا۔
عبدالرحمن کانجو دوبارہ گنتی میں فاتح قرار پائے۔ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کیا
عبدالرحمن کانجو سابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ رہ چکے ہیں اور وہ مسلم لیگ نون کے ڈویژنل صدر بھی ہیں۔ عبدالرحمان کانجو لودھراں کی سیاست میں آزاد گروپ بنا کر سرگرم ہوئے تھے بعد ازاں سنہ 2008 کے الیکشن مین ان کا سرا گروپ مسلم لیگ نون مین ضم ہو گیا تھا۔ وہ 8 فروری کے الیکشن میں فیوریٹ امیدوار تھے اور علاقہ میں لوگوں کو ان کی کامیابی کا عام یقین تھا۔