ویب ڈیسک: ملک میں صاف و شفاف انتخابات کے سوال پر سینئر صحافی و کورٹ رپورٹر حسنات ملک اور فواد چودھری آمنے سامنے آگئے۔سینئر صحافی و کورٹ رپورٹر حسنات ملک نے حقائق پر مبنی مثالیں دے کر سابق وفاقی وزیر کو آئینہ دکھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر رپورٹر عامر سعید عباسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر چیف جسٹس پاکستان کے ایک کیس میں ریمارکس کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ '' چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ جمہوری عمل منصفانہ ہونا چاہیے اور لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے''۔
Democratic process must be Fair and there must be Level playing field, Chief Justice of Pakistan Justice Umar Ata Bandial
— Aamir Saeed Abbasi (@AmirSaeedAbbasi) March 22, 2023
اس ٹویٹ پر سینئر صحافی و کورٹ رپورٹر حسنات ملک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ '' متفق! بدقسمتی سے 2018 کے عام انتخابات میں ایسا نہیں کیا گیا، نواز شریف، مریم نواز، حنیف عباسی وغیرہ سمیت مسلم لیگ (ن) کے کئی امیدواروں اور رہنماؤں کو انتخابی مہم کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس (ثاقب نثار) کی براہ راست مداخلت سے سزا سنائی گئی اور انہیں جیل بھیج دیا گیا''۔
Agreed. Unfortunately same wasn't done in 2018 general elections. Several PMLN candidates/ leaders including Nawaz Sharif, Maryam Nawaz, Hanif Abbasi etc were convicted & sent behind bar with direct interference of then CJP during elections campaign. https://t.co/swNuzNUIKG
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) March 22, 2023
پی ٹی آئی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے حسنات ملک کی ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ '' برائے مہربانی حقائق کو مسخ نہ کریں، سب کو بدعنوانی کے الزام میں مناسب کارروائی کے بعد سزا سنائی گئی اور 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو مکمل اکثریت حاصل کرنے سے روکنے کے لیے دھاندلی کی گئی، حقائق کو اپنی ذاتی رائے سے مسخ نہ کریں۔ شکریہ''
Please do not pollute facts all were convicted for corruption after due process and 2018 elections were rigged to stop PTI from securing absolute majority…. Don’t pollute facts with personal opinion thx u https://t.co/tyaJLBSJGZ
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 22, 2023
سینئر صحافی و کورٹ رپورٹر حسنات ملک نے فواد چودھری کی ٹویٹ پر حقائق پر مبنی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ''خواجہ حارث عمران خان کے وکیل بہتر وضاحت کریں گے کہ آیا ان مقدمات میں مناسب کارروائی کی گئی۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے احتساب عدالت کو 4 ہفتوں میں ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نواز شریف اور مریم نواز کو عام انتخابات سے دو ہفتے قبل سزا سنائی گئی''۔
Khawaja Haris Imran Khan's counsel will better explain as whether due process was followed in those cases. Ex CJP Saqib Nisar had ordered accountability court to decide reference/references within 4 weeks. So both Nawaz & Maryam were convicted two weeks before general elections. https://t.co/2v7uaYyIIp pic.twitter.com/Winr1DSUgq
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) March 22, 2023
حسنات ملک نے 2018 کا عدالتی حکم بھی ٹویٹ کیساتھ شیئر کیا۔