(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی حکومت نے قرآن کو نذر آتش کرنے والے سیاستدان ریسمس پالوڈن کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسلام مخالف سیاست دان نے رواں سال کے اوائل میں سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن کی بےحرمتی کی تھی جس پر عالمی سطح پر مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔
رمضان کے آغاز سے قبل واقعہ دہرائے جانے کے ممکنہ خدشات کے تحت برطانیہ نے ریسمس کا ملک میں داخلہ بند کیا ہے، اس کے علاوہ گستاخانہ واقعے نے سویڈن اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کو بھی کشیدہ کر دیا تھا۔
سویڈن اور ڈنمارک کی شہریت کے حامل ریسمس نے بدھ کے روز ویک فیلڈ، انگلینڈ میں جہاں ایک بڑی مسلم کمیونٹی رہائش پذیر ہے، رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی قرآن کا ایک نسخہ جلانے کا وعدہ کیا تھا۔
براطنوی ہاؤس آف کامنز میں ویک فیلڈ کے لیبر ایم پی سائمن لائٹ ووڈ کی جانب سے ٹام ٹگینڈہٹ سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا حکومت ممکنہ منصوبہ بند مظاہرے سے پہلے معاملے میں مداخلت کرے گی جس کے جواب میں وزیر مملکت برائے سلامتی ٹام ٹوگینڈیٹ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ پالوڈن کو برطانیہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔