راؤ دلشاد حسین: کورونا وائرس سے جہاں خوف ہراس کی فضا بن گئی، وہیں ڈیلی ویجزمزدوروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، شہر کے چوک چوراہوں میں مزدوروں کی ٹولیاں موجود ہیں لیکن کسی کو روز گار نہ مل سکا، محنت کشوں نے حکام بالاسے مالی امداد کا مطالبہ کردیا۔
کوروناوائرس سے حفاظتی تدابیر کو اپنانے کے بجائے روزی روٹی کی غرض سے ڈیلی ویجز مزدوروں نے شہر کے چوک چوراہوں میں ڈیرے ڈال لیے، کوروناوائرس سے کاروبار بند ہوئے تو دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ شہر کے چوک چوراہوں میں مزدوروں کی کثیر تعداد کام کے انتظار میں موجود ہے، محنت کشوں کا کہنا تھا کہ کام ملتا ہے تو اہلخانہ کا پیٹ پالتے ہیں، ہمیں کوروناوائرس کا کیا علم، ہمیں تو اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کی فکر رہتی ہے۔
مزدوروں نے یک زبان ہو کرکہا کہ پہلے ہی حالات کچھ اچھے نہیں تھے، لیکن کوروناوائرس نے ہماری مشکلات میں اضافہ کردیا ہے، حکام بالاسے اپیل ہے کہ روزگار تو نہیں دے سکتے کھانا تو دے سکتے ہیں۔ محنت کشوں نے کہا کہ پیٹ کی بھوک مٹانےاکٹھے ہونا ہی ہے، کورونا وائرس سے ڈرنے والے نہیں۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظراداکارہ مایا علی نے حکومت سے یومیہ اجرت کمانے والوں کے لیے خصوصی انتظام کی درخواست کی تھی، مایا علی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پراپنی ماسک پہنے تصویرشیئرکرتے ہوئے بتایا کہ وہ 5 روز قبل امریکا سے واپس لوٹیں جہاں وہ شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ کے لیے گئی تھیں۔ اداکارہ نے کہا کہ واپسی پرجب وہ لاہور ایئرپورٹ پہنچیں تو بہت پریشان تھیں۔ ایئرپورٹ پر ان کی اسکریننگ ہوئی اورکورونا کا ٹیسٹ ہوا۔
اداکارہ نے کہا کہ ٹیسٹ کی رپورٹ کے لیے انہوں نے جو 2 دن انتظار کیا وہ بہت درد ناک تھا، جہاں وہ ذہنی دبا کا بھی شکارہوئیں اورنہ ہی انہیں اس دوران نیند آئی تاہم ٹیسٹ کی رپورٹ 2 روزبعد آئی جو اللہ کے کرم سے منفی تھی۔ اداکارہ نے کہا وہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی خوفزدہ ہیں جویومیہ اجرت کماتے ہیں اوراب ان کے پاس معاش کا ذریعہ نہیں، اس تناظر میں حکومت پاکستان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ان خاندانوں کی خوارک کے لیے کچھ کریں اورساتھ ساتھ ایک ایسی ٹیم بنائی جائے جوان خاندانوں کے مفت ٹیسٹ بھی کرائے جن کے لیے ٹیسٹ کرانا بھی مشکل ہے۔
اس سے قبل اداکارہ منشا پاشا نے کورونا وائرس کے بعد کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یومیہ اجرت کمانے والوں کے لیے مدد کا اعلان کیا تھا انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا تھا کہ انڈسٹری میں کوئی ایسا موجود ہے جس نے گروپ کی صورت میں پیسے جمع کیے ہوں تاکہ وہ یومیہ اجرت کمانے والوں کی مدد کرسکیں۔
I propose we use the Dam Fund for increased testing and helping out the daily wage earners and business that fear closure.
— manshapasha (@manshapasha) March 17, 2020
Initially suggested by @hijabtufail
انہوں نے لکھا کہ آئندہ آنے والے ہفتے میں صورت حال ایسی ہونے والی ہے جس کی وجہ سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو مشکل کا سامنا ہوگا، ایسے تمام لوگ جو یومیہ اجرت کماتے ہیں انہیں ہم ایک پیکٹ میں ضروری اشیا بھیجیں گے جس میں کھانا، چائے کی پتی، صابن و دیگر چیزیں ہوں گی۔