ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا تباہی کے دہانے پر، ماہر ین کا بڑا انکشاف

دنیا تباہی کے دہانے پر، ماہر ین کا بڑا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی(42 نیوز) خلا میں سمارٹ سیٹلائٹ چھوڑنے کی جنگ تیز ہوگئی، چھوٹی جسامت کے ان سیٹلائٹس کو سپیس بیز یعنی خلائی مکھیوں کا نام دیا گیا ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق خلا میں سمارٹ سیٹلائٹ بھیجنے کا کام اپنی عاب و تاب پر ہے، لیکن اس بارے میں کوئی قانون سرے سے موجود ہی نہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹ آپس میں ٹکرا گئےتو دنیا تباہ ہوسکتی ہے۔

خلائی تحقیق کے لئے سیٹلائٹ بھیجنا اب دنیا بھر کے ممالک کے لئے معمول بنتا جارہا ہے۔ لیکن سیٹلائٹ کے اخراجات میں کمی کے لئے اب ایسے سیٹلائٹ بنائے جارہے ہیں جو سائز میں اس قدر چھوٹے ہیں کہ انہیں سپیس بیز یعنی خلائی مکھیوں کا نام دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں حال ہی میں ایک امریکی خلائی کمپنی نے بھارتی راکٹ کے ذریعے خلا میں ایسے 4 خلائی راکٹس بھیجے ہیں۔ جن کا سائز صرف 4 مربع انچ اور موٹائی 1 انچ ہے۔

امریکا کے بعد اب دیگر ممالک بھی اسی طرح کے چھوٹے سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ کیونکہ ان کے نتائج بھی کسی بڑے سیٹلائٹ سے کم نہیں۔

واضح رہے کہ سیٹلائٹ تو چھوٹے ہوگئے۔ اخراجات میں بھی کمی آرہی ہے لیکن اب سب سے بڑا خطرہ ان سیٹلائٹس کو آپس میں ٹکرانے کاہے۔ کیونکہ یہ سیٹلائٹ خلا کی نچلے مدار میں بھیجے جارہے ہیں۔ جس کے لئے دنیا میں ابھی کوئی قانون نہیں کہ ان سیٹلائٹس کو کس مقام پر تعینات کرنا اور ایک سیٹلائٹ کا دوسرے سے فاصلہ کتنا ہوگا۔

دوسری جانب خلا میں موجود ملبہ خلائی جہازوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور یہ مسئلہ دن بدن بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ 

 

دوسری جانب خلا کے محفوظ استعمال کے لئے اقوام متحدہ کی کمیٹی اس مسئلہ کے حل کے لئے کام کررہی ہے۔ لیکن چھوٹے سیٹلائٹ بھیجے جانے کی رفتار کی طرح اس کے بارے میں پالیسی کی تیاری کے کام میں بھی رفتار تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹ ٹکرائے تو دنیا میں بڑی تباہی بھی آسکتی ہے۔