ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس کے ریمارکس نے ڈی جی ایل ڈی اے کے پیروں تلے سے زمین نکال دی

چیف جسٹس کے ریمارکس نے ڈی جی ایل ڈی اے کے پیروں تلے سے زمین نکال دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائشگاہ کیلئے پارک پر سڑک بنانے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت  کےدوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈی جی ایل ڈی اے کی غیر مشروط معافی مسترد کر دی۔ ریمارکس دیئے  کہ معافی کا وقت گزر گیا، اب آپ کو سزا بھگتنا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائشگاہ کیلئے پارک پر سڑک بنانے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ڈی جی ایل ڈی اے عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے اختر زمان خان سے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر آپ نے پارک کو اکھاڑ کرسڑک بنائی؟ ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار نے فون کر کے پارکنگ کیلئے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی.

چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے پر سخت  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کس طرح کے آفیسر ہیں، جو وزیروں کے زبانی احکامات پر پارکیں اکھاڑ رہے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔۔لاہوریوں کیلئے خوشخبری، پنجاب حکومت نے24 مارچ کو چھٹی کا اعلان کردیا

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اس کی سزا بھگتنا ہوگی، یہاں فیورٹیزم نہیں چلے گا، آپ کیخلاف نیب کے تحت کارروائی بنتی ہے،جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے معافی مانگی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب معافی کا وقت گزر گیا، تحریری طور پر بتائیں کہ پارک کتنی جگہ پر محیط ہے۔