سٹی42: بھارت کے ہندو توا پرست وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز مقبوضہ کشمیر میں آئے تو حریت پسند کشمیریوں کی اپیل پر وادی کے طول و عرض میں ہڑتال ہو گئی۔ نریندر مودی کشمیریوں کی جانب سے مسترد کئے جانے کی ذلت کو ڈھٹائی کے ساتھ پی گئے اور اپنی پارٹی کے کارکنوں کو یوگا سکھانے کی تصویریں اور ویڈیوز بنوانے میں مصروف دکھائی دینے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی ہزیمت میں چھپاتے رہے۔
متنازعہ علاقے کے دارالحکومت سری نگر میں نریندر مودی کو خوش کرنے کے لئے ریاست کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے یوگا کے نمائشی سیشن کا بندوبست کیا تھا۔اس سیشن کو 10ویں بین الاقوامی یوگا ڈےکے ساتھ جوڑا گیا۔ یہ نام نہاد یوگا ڈے مودی کی اپنی سوچ ہے اور اسے دنیا میں کوئی نہیں مناتا۔
یوگا بذات خود ایک مذہبی عمل نہیں ہے، لیکن ہندوتوا پرست مودی اسے بھی ہندوتوا کے ساتھ جوڑتے ہیں اور ہندوتوا کے پرچار کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ بھاجپا کے پروپیگنڈا کے مطابق یوگا کی ابتدا ہندو فلسفہ سے ہوئی ہے - شیوا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلا یوگی تھے۔ ہندوتوا کی ہندو سوسائٹی میں کچھ بھی اہمیت ہو لیکن کشمیر کے باشندے اس ورزش سے لاتعلق ہی رہنا پسند کرتے ہیں۔
سری نگر میں شہریوں، تاجروں اور ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی عام ہڑتال کے دوران مودی کی یوگا تقریب کو سجانے کے لیے مقبوضہ کشمیر بھر سے ہزاروں سرکاری ملازمین، اسکول کے اساتذہ اور طلبہ کو لایا گیا، اس دوران بارش ہو گئی جس کے سبب مودی کی یوگا پالیٹکس ایک ہال تک ہی محدود ہو کر رہ گئی۔
اس یوگا سیشن میں نریندر مودی نے بھاشن بھی دیا۔ انہوں نے کہا پولیس اور مسلح افواج کے اہلکار وں، ٹیچروں اور دیگر سرکاری ملازموں سے کہا کہ وہ ڈل جھیل کے کنارے پر یوگا کرنے کو "اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ" بنانے کی کوشش کریں۔ مودی نے انہیں یوگی بنانے کے لئے ورغلاتے ہوئے کہا کہ "یوگا طاقت، اچھی صحت اور تندرستی کو فروغ دیتا ہے،"
لیکن سری نگر کے ایک رہائشی کشمیری نے اس تقریب کو ثقافتی مداخلت کے طور پر دیکھا۔ "یہ یوگا کو ہمارے بچوں پر ثقافتی طور پر مسلط کر رہا ہے۔ آنے والی نسلوں کو تبدیل کرنے اور ان کے ذہنوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ہم پر یوگا مسلط کیا جا رہا ہے،" انہوں نے انتقامی کارروائی کے خوف سے شناخت ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا۔ "یہ ہم پر مسلط ہے۔"
کشمیر میں حریت پسندوں نے 1989 سے بغاوت شروع کر رکھی ہے، جو آزادی یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس تنازعہ میں دسیوں ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں، اور 2019 میں مودی کی جانب سے خطے کی محدود خودمختاری کو ہٹانے اور سیکیورٹی کریک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے تشدد کو بڑی حد تک دبا دیا گیا ہے۔
21 جون کو ایک دہائی قبل بین الاقوامی یوگا ڈے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے مودی نے ہندوستان بھر میں علامتی مقامات پر اور پچھلے سال نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں تقریبات کی قیادت کی ہے۔