(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹمارٹم کا جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم معطل کردیا۔
عامر لیاقت کے بیٹے اور بیٹی کی جانب سےجوڈیشل مجسٹریٹ کے 23 جون کے حکم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست میں ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم روکنے کی استدعا کی گئی تھی جس میں میڈیکل بورڈ، محکمہ صحت، ایس ایس پی ایسٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔
عامر لیاقت حسین کے بچوں کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سماعت کی جس میں عدالت نے مختصر سماعت کے بعد عامر لیاقت کے پوسٹمارٹم پر حکم امتناع جاری کردیا جبکہ سیکرٹری صحت اور میڈیکل بورڈ کو بھی نوٹس جاری کر دیئے گئے۔
تاہم عدالتی فیصلہ سننے کے بعد بشریٰ اقبال اپنے آنسو قابو میں نہ رکھ سکیں اور رو پڑیں، ان کے ہمراہ ان کی بیٹی دعا عامر اور بیٹا بھی موجود تھا۔
خیال رہےکہ ممتاز ٹی وی اینکر، مقرر اور ایم این اے عامر لیاقت 9 جون کو اپنے کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے، ملازمین کی اطلاع پر عامر لیاقت کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نے 23 جون کو عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبرکشائی کا حکم دیا تھا۔