عوام کا بجٹ سیاست کی بھینٹ چڑھنے لگا

22 Jun, 2021 | 04:51 PM

Ibrar Ahmad

قذافی بٹ:  پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے ارکان کی اکثریت لاتعلق، 371 کے ایوان میں 252 ارکان نے چپ کا روزہ رکھا جبکہ 35 میں سے صرف 5 وزرا بجٹ بحث میں شریک ہوئے۔حکومتی کارکردگی کو دن رات تنقید کا نشانہ بنانے والےاپوزیشن ارکان بھی اجلاس سے غائب رہے۔
  تفصیلات کےمطابق   پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث چار  روز تک جاری رہی۔371 کےایوان میں119اراکین نے بجٹ بحث میں حصہ لیا۔252 اراکین نے چپ کا روزہ رکھا اور لب کشائی تک نہیں  کی۔حکومتی جماعت تحریک انصاف اوراتحادیوں کے191اراکین میں سے 61اراکین نےبجٹ بحث میں حصہ لیا۔35میں سےصرف پانچ وزرا بجٹ بحث میں شریک ہوئے۔ میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، شوکت لالیکا، محسن لغاری، مراد راس، یاسر ہمایوں نے بجٹ بحث کو نظرانداز کردیا۔ تیمور خان، آصف نکئی ، آشفہ ریاض، ممتاز احمد، محمد اخلاق، عمار یاسر بھی بجٹ بحث سے لاتعلق رہے۔

اپوزیشن کے 172 میں سے 57 اراکین بجٹ بحث کا حصہ بنے، مسلم لیگ( ن) کے 54 اراکین اور پیپلزپارٹی کے3اراکین بحث میں شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کےسینئر رکن رانامحمداقبال،خواجہ عمران نذیر،عظمیٰ بخاری،خواجہ سلمان رفیق نےبجٹ اجلاس میں عدم دلچپسی کا مظاہرہ کیا۔ غزالی سلیم بٹ، منشا اللہ بٹ، یاسین سوہل، میان نصیر، سیف الملوک کھوکھر، مرزاجاوید بھی بجٹ اجلاس سے لاتعلق رہے۔ چار روزہ  بجٹ اجلاس مجموعی طورپر 19 گھنٹے جاری رہا۔ تحریک انصاف کی 23 جبکہ مسلم لیگ ن کی 13 خواتین نے بجٹ بحث میں شرکت کی۔

مزیدخبریں