(مانیٹرنگ ڈیسک) بجلی مہنگی کرو، عالمی بینک کا پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ، گردشی قرضے میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہارکردیا۔
ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے پر ورلڈبینک نے بھی شرائط لگانا شروع کردیں، ورلڈ بینک نے گردشی قرضے میں کمی کے پلان پر عمل درآمد پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے گردشی قرضے جلد کم کرنے کا پلان طلب کرلیا، عالمی بینک میں گردشی قرض میں کمی کے لئے مختلف تجاویز پر غور جاری ہے اورپاور سیکٹر کی سبسڈی بڑھانے کی سفارش کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی کی جارہی ہے۔
علاوہ ازیں عالمی بینک نے پانی اور صفائی کے نظام میں بہتری کے لیے پاکستان کے لیے 44 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری دیدی۔ورلڈ بینک کے مطابق یہ مالیاتی تعاون پنجاب میں پانی اور صفائی کے نظام میں بہتری کے لیے ہے۔
یہ رقم پنجاب کے 16 پسماندہ اضلاع میں خرچ کی جائے گی، منصوبے سے پنجاب کے 2 ہزار دیہاتوں میں پانی اور صفائی کی سہولیات فراہم ہوں گی جب کہ پانی کی فراہمی، صفائی کے انفراسٹرکچر اور خدمات کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ڈالر چھاپنے کی مشین نہیں اس لئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف نے پیسے دینے کیلئے شرائط رکھیں جس سے معیشت نیچے گئی، عمران خان کی حکومت نے ایسے اقدامات کئے جس سے معیشت اٹھنا شروع ہو گئی۔
واضح رہےکہ 30 مئی کو بجٹ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے جب کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، کسان دوست پالیسز کے باعث زراعت کے شعبے میں ترقی ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے روپے کی قدر میں اضافے کیلئے ترجیحی اقدامات کیے تاہم معیشت کی بحالی کے سفر میں کورونا کے باعث مشکلات آئیں، حکومت نے ریونیو میں اضافہ کیا، اس سال ریکارڈ 4 ہزار ارب سے زائد ریونیو جمع کیا گیا تاہم گردشی قرضہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔