ویب ڈیسک: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی، منتوں کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا۔
شرقپور میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے بعض اوقات رات کونیند نہیں آتی تھی کہیں پاکستان ڈیفالٹ نہ کرجائے، اللہ نےکرم کیا اورہمیں ڈیفالٹ سےبچایا ، اب یقین سےکہہ سکتا ہوں پاکستان درست سمت میں آچکا ہے، الیکشن کےبعد کس کوحکومت ملےگی یہ اللہ کوپتا ہے، اگراللہ نےہمیں موقع دیا توجان لڑادیں گےکھویا ہوا مقام ضروردلوائیں گے ، الیکشن میں عوام جوفیصلہ کریں گے اس پر سر تسلیم خم کریں گے۔
پورے پاکستان میں لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد اور وزیراعظم شہباز نے کہا کہ جب پنجاب میں لیپ ٹاپ دیتا تھا تو چیئرمین پی ٹی آئی مجھے رشوت دینےکا الزام لگاتی تھی، لیپ ٹاپ دیئےکسی بچے کوکلاشنکوف نہیں دی، اللہ نےموقع دیا توپورے پاکستان میں لیپ ٹاپ کا جال بچھادیں گے،ملک کے ساڑھے 4سال ضائع کیےگئے، نوازشریف کو جیل میں بند کیا گیا، اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، پچاس ارب روپے برطانیہ کے بینکوں میں پڑے تھے ، برطانوی کرائم ایجنسی نے دو سال میرے خلاف تفتیش کی۔
پاکستان کے 190 ملین پاونڈ برطانیہ کے اکاؤنٹس میں
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 190 ملین پاؤنڈ برطانیہ کے اکاؤنٹس میں موجود تھے، برطانوی ایجنسی نے اشتہار لگایا کہ یہ پیسہ پاکستان کے عوام کا ہے اور وہاں کے خزانے میں جائےگا، یہ پیسہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں آتا تو بالکل ٹھیک بات تھی، لیکن پی ٹی آئی حکومت لندن میں جا کر اس طرح اس کیس میں پارٹی بنی جیسے شادی میں بن بلائے مہمان آجاتے ہیں،وہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں آنے کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں چلا گیا۔
بند لفافے میں کشمیر کا سودا؟
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بند لفافہ کابینہ میں لے جایا گیا، کابینہ کے ایک دو وزیروں کے سوا سب نے بند لفافے پر منظوری دے دی، خدا نہ کرے اس بند لفافے میں یہ لکھا ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کر رہے ہیں توکیا کابینہ سے ایسے ہی آنکھیں بند کرکے دستخط لے لیے جاتے،ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں جو فیصلہ عوام کریں گے اس کے سامنے سر تسلیم خم کریں گے، ہم نے دن رات منتیں کیں، پھر اس کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، چین، سعودی عرب اور یو اے ای ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے، مجھے بعض اوقات رات کو نیند نہیں آتی تھی کہ خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرگیا تو عوام ہمیں معاف نہیں کریں گے، رات کو نیند اڑ جاتی تھی جب خیال آتا تھا کہ عوام کیاکہیں گے کہ شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ کردیا۔
نواز شریف ترقی و خوشحالی کا معمار
شہبازشریف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ نوازشریف کوپاکستان کی ترقی وخوشحالی کا معمارکہتا ہوں ، پاکستان کوترقی وخوشحالی کےراستے پر لے جانے کا سہرا نواز شریف کے سر ہے، پاکستانیوں! یاد رکھنا جس نے پاکستان کوایشین ٹائیگربنانےکا منصوبہ بنارکھا تھا، بدقسمتی سےترقی وخوشحالی کا سفر2018میں ختم کردیا گیا، وزیراعظم نے کہا کہ یہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کےخلاف بہت بڑی سازش تھی، گزشتہ ساڑھے چارسال ضائع کردیئےگئے، اگرنوازشریف کی حکومت ہوتی توپاکستان ترقی کررہا ہوتا، گزشتہ حکومت میں ساری ترقی رک گئی ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نےکہا تھا 90دن میں300ارب ڈالرلاؤں گا، اگر300ارب ڈالرآجاتے تو ہم آئی ایم ایف کی منتیں نہ کررہےہوتے۔
چور،ڈاکو کہتےرہے ایک دھیلا پاکستان نہیں آیا
وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چور،ڈاکو کہتےرہے ایک دھیلا پاکستان نہیں آیا، القادریونیورسٹی 190ملین پاؤنڈ کا سکینڈل ہے ، پاکستان کوتباہی کی طرف لیجایا گیا، برطانیہ کی حکومت نےکہا یہ پیسہ پاکستان کی عوام کا ہے، پچاس ارب پاکستان کےخزانےمیں جانےکےبجائےسپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں چلاگیا۔
غریب مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے
وزیراعظم نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں غریب مہنگائی میں پس چکا ہے مگر مہنگائی جادو،ٹونوں سےنہیں مسلسل محنت سےختم ہوگی، مہنگائی کا دورجلد ختم ہوگا،
وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہےآئی ایم ایف کے پاس قیامت تک نہ جائیں، پاکستان عظیم ملک بنےگا مجھ سمیت جج،جرنیل،بیوروکریٹس سب کومحنت کرنا ہوگی، سڑکیں،پل،مدارس،ہسپتال تبھی بنیں گےجب قومی خزانےمیں پیسہ ہوگا،ان کاکہنا تھا کہ ہم نےمعاشی بحالی کا پروگرام بنایا ہے،زرعی ترقی ہوگی توپاکستان بہت تیزی سےترقی کرےگا۔