علی رامے :مسائل میں گھرے عوام کیلئے بری خبر،سرکاری ملازمین کا سالانہ انکریمنٹ ختم کرنے کی تجویز سامنے آگئی ۔
عوام کے لیے گزشتہ کئی ماہ سے ایک بڑی پریشانی کورونا کی صورت میں مسلسل اذیت کا سبب بنی ہوئی ہے جس کی بدولت پیشہ ور لوگ بھی بے روزگار ہوکر گھر بیٹھنے پر مجبور ہیں اور دوسری طرف ایک بری خبر آگئی ہے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں آئی ایم ایف کی شرائط پرسالانہ انکریمنٹ ختم کرنے کی تجویزکی گئی ہے۔آل پاکستان کلرک ایسوسی کی جانب سے شہر بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔مظاہرین نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ اس تجاویز کو منظور نہ کیا جائے ،بصورت دیگر سڑکوں پر انہیں بھرپور قسم کے دھرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ انکریمنٹ ختم کرنے کی تجویز نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔گزشتہ روز وفاق کو سفارشات دی گئیں کہ آئی ایم ایف کی شرائط پرسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ انکریمنٹ مکمل طورپرختم کردیا جائے,جس کے خلاف شہرمیں مرکزی صدر ایپکا حاجی ارشادو گروپ نے مختلف صوبائی محکموں کے باہراحتجاجی مظاہرے کیے۔صدر ایپکا حاجی ارشاد گروپ کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں پہلے ہی اس سال اضافہ نہیں کیا گیا اوراب آئی ایم ایف کی نئی شرط آگئی ہیں۔اس سے مزید پریشانی کی صورت حال پیدا ہوگی اور لوگوں مصیبتوں میں اضافہ ہوگا جبکہ ہم سے تو خوشحالی والے نئے پاکستان کاوعدہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب قذافی سٹیڈیم میں محکمہ تحفظ ماحولیات کے باہر 33 سال سے سرکاری نوکری کرنے والا ملازم تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر آبدیدہ ہوگیا۔یہی نہیں ،تمام عہدوں با لخصوص چھوٹے سکیل کے ملازمین اسی طرح کی حالت میں مبتلا ہیں۔سرکاری ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پرحکومت کے خلاف ازخود نوٹس لیں۔