(سٹی 42) اقتدار کے رخصت ہوتے ہی مصائب اور مشکلات کے منجھدار میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے لئے ایک اور بری خبر، 2006 میں تحفے میں ملنے والا صوبائی سیکرٹریٹ تحفہ دینے والے نے واپس لے لیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔الیکشن قریب آتے ہی لاہور پر بڑا خطرہ منڈلانے لگا
تفصیلات کے مطابق میاں برادران کے دور جلاوطنی 2006 میں لیگی رہنما ممتاز خالد نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ذاتی پراپرٹی بی 52 مسلم ٹاؤن کو پارٹی کی صوبائی سرگرمیوں کے لئے وقف کر دیا۔ طویل عرصے تک جمہور کے تماشے اور سیاسی رونق میلہ دیکھنے والے بی 52 پر گزشتہ رات ممتاز خالد نے دوبارہ سے قبضہ کرلیا۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔الیکشن کمیشن نے زائدالمعیاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دیدی
بتایا جارہا ہے کہ کچھ ممتاز خالد کے حالات خراب ہو ئے، کچھ پارٹی سے امیدوں پوری نہ ہونے پر اختلافات ہوئے اور کچھ کچھ لیگی قیادت اور شریف برادران پر آنے والے برے وقت نے کمال دکھایا کہ دیرینہ پارٹی رکن نے ناراضگی کو بہانہ بنایا اور بی 52 پر چڑھائی کردی۔
خبرلازمی پڑھیں۔۔۔عمران خان بمقابلہ خواجہ سعد رفیق ، این اے 131 کا الیکشن کون جیتے گا؟ سٹی 42 نے پتا لگا لیا
کسی نے سچ کہا ہے کہ کبھی کے دن بڑے اور کبھی کی راتیں، فی الحال شریف برادران اور مسلم لیگ (ن) کی لمبی راتیں شروع ہو چکی ہیں۔ بڑے میاں صاحب کی قید، شہباز شریف کے گرد نیب کے پہرے، پارٹی رہنماؤ٘ں پر پڑنے والی ابتلا نے دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والوں کو خبردار کر دیا ہے۔ شاید اسی لئے پرانے حساب کتاب کی بے باکی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ صوبائی سیکرٹریٹ سے محرومی بھی اسی سلسلے کی کڑی لگتی ہے۔