سٹی42: نیتن یاہو کے اتحاد نے 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل کے اندر گھس کر حملوں کی ذمہ داری کا تعین کرنے کے لئے ریاستی کمیشن آف انکوائری کی تشکیل کے بل کو مسترد کردیا۔
تجویز کے خلاف حتمی تعداد 53-45 تھی۔ تاہم، حکمران اتحاد نے ایک متبادل کمیٹی کے ساتھ آنے کی کوشش کی ہے۔
حکمران اتحاد نے 7 اکتوبر کو حماس کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے ایک ریاستی کمیشن بنانے کے لیے اپوزیشن کی طرف سے پیش کئے گئے بل کی تجویز کو آج اس وقت مسترد کر دیا جب کل ہی اسرائیل ڈیفینس فورس کے سربراہ جرن ہرزی حلوے نے بھی پہلی مرتبہ سات اکتوبر حملوں کی ایکسٹرنل تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا۔ جنرل حلوی کا یہ مطالبہ ان کی جانب سے حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں کو روکنے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کے اعلان کے بعد پبلک سے براہ راست خطاب میں آیا۔ جنرل حلوی 6 مارچ تک فوج کی سربراہی پر اس لئے رکیں گے کہ وہ اس دوران سات اکتوبر حملوں کی تحقیقات مکمل کروانا چاہتے ہیں۔
یہ تحقیقات آرمی کی داخلی نوعیت کی تحقیقات ہیں، لیکن جنرل حلوی بھی سیاسی جماعتوں کی طرح یہ چاہتے ہیں کہ سات اکتوبر حملوں کے معاملہ کی زیادہ مؤثر اور فیصلہ کن سطح پر تحقیقات ہوں۔ آرمی کی ساؤدرن کمانڈ کے سربراہ بھی حماس کے حملوں کو روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کر کے استعفے کا اعلان کر چکے ہیں جس کے بعد اپوزیشن پارٹیاں وزیر اعظم نیتن یاہو سے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
بدھ کو کنیست کے اجلاس میں طوفانی بحث کے بعد حکومتی اتحاد نے اپوزیشن کا سات اکتوبر حملوں کی تحقیقات کا بل 53-45 کثرت رائے سے مسترد تو کر دیا ہے لیکن یہ مطالبہ اب مزید بڑھے گا۔ گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران اس مطالبہ کی راہ میں جنگ حائل تھی جو اب نہیں رہی۔
ریاستی تحقیقاتی کمیشن کی حیثیت اور اہمیت
"ریاستی تحقیقاتی کمیشن" اسرائیل کے قانونی نظام میں سب سے طاقتور تحقیقات ہے، اور تحقیقات کی واحد قسم ہے جو سیاسی سطح سے مکمل طور پر آزاد کام کرتی ہے۔ اس کے ارکان کا تقرر چیف جسٹس کرتے ہیں، اور اسے گواہوں کو طلب کرنے اور افراد کے بارے میں ذاتی سفارشات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
تحقیقات کی دوسری قسمیں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اور پارلیمنٹ کی طرف سے مقرر کردہ انکوائری کمیٹیاں ہیں۔
تاہم، اتحاد نےسات اکتوبر سانحہ کی تحقیقات کے لئے ایک متبادل کمیٹی کے ساتھ آنے کی کوشش کی ہے، جس کے ارکان کا تقرر حکومتی اتحاد اور اپوزیشن مل کر کریں گے۔ اپوزیشن نے اس طرح کی تجاویز کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
حکمران اتحاد نے دلیل دی ہے کہ ہائی کورٹ پر عوامی اعتماد کی کمی تھی، اس لیے اسے کمیٹی کے ارکان کے تقرر کا اختیار نہیں دیا جانا چاہیے۔ اس امر پر اسرائیل کی سوسائٹی مین پہےل سے سخت تنازعہ چل رہا ہے کہ موجودہ اتحادی حکومت نام نہاد اصلاحات کے نام سے عدالت کا قوانین پر ری ویو کرنے اور ججوں کے تقرر میں آزاد وکلا کا کردار سلب کرنے کے ذریعہ عدلیہ کو محکوم بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ سات اکتوبر تحقیقات کا کام عدلیہ کے حوالے کرنے سے انکار کر کے حکومت نے اپنے خلاف پہلے سے موجود رائے کو مزید مواد فراہم کیا ہے۔
یرشلیم پوسٹ کے مطابق ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ تقریباً 70% اسرائیلی سات اکتوبر کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے "ریاستی کمیشن آف انکوائری" کی حمایت کرتے ہیں۔ قتل عام کے دوران جانی نقصٓن کا براہ راست نشانہ بننے والے 1,000 خاندانوں کی نمائندگی کرنے والا ایک فورم، جسے "7 اکتوبر کی کونسل" کہا جاتا ہے، حالیہ مہینوں میں ریاستی کمیشن کے مطالبے کے لیے ہی تشکیل دیا گیا تھا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر گیلا گیملیل نے، جنہوں نے حکومت کے نام تجویز کا جواب دیا، اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت کا مؤقف تھا کہ کنیسیت، نہ کہ چیف جسٹس، انکوائری کمیشن تشکیل دے، اور یہ ( غیر روایتی انکوائری کمیٹی) صرف ایک بار تشکیل پائے۔ جنگ ختم ہو گئی ہے.
کنیست پلینم میں ہونے والی بحث میں اتحادی اور اپوزیشن MKs کے درمیان طویل شور مچانے والے میچ شامل تھے۔ اپوزیشن ایم کیز نے "شرم شرم" کے نعرہ لگائے۔