سٹی42 : ہائی کورٹ توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی بری کرنے کی درخواستوں کی کل سماعت کرے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بریت کی درخواستوں پر سماعت کیلئے بنچ تشکیل دے دیا۔ نئے تعینات ہونے والے ایڈیشنل سیشن جج راجہ انعام امین منہاس سماعت کریں گے۔
گزشتہ ہفتے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات پر اپیلوں کی سماعت کی تھی۔ جسٹس میاں گل اورنگ زیب نے اعتراضات دور کر دیئے جانے کی صورت میں یہ درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی۔
توشہ خانہ کیس ٹو میں نیب نے نیا ریفرنس دائر کیا تھا جس کے مطابق گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں۔
نیب نے موقف اپنایا تھا کہ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچے گئے، گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی رکھے بغیر ہی بیچ دیا گیا۔نجی تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔ توشہ خانہ کیس میں نکتہ اٹھایا گیا کہ ’ تخمینہ ساز کی توشہ خانہ سے متعلق ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت لگانا کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے۔‘
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ نو لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی۔ 20 فیصد رقم یعنی دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیے گئے۔
نیا ریفرنس درحقیقت نیب انکوائری رپورٹ ہے، جس میں احتساب کے ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ’دس قیمتی تحائف خلافِ قانون اپنے پاس رکھے اور فروخت کیے۔‘
پاکستانی قوانین کے مطابق ہر سرکاری تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے۔ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔