ویب ڈیسک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے پہلے ہی دن قومی توانائی ایمرجنسی کے اعلان اور سپلائی پر اس کے اثرات کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق برینٹ کروڈ فیوچر 9 سینٹ اضافے سے 79.38 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر (ڈبلیو ٹی آئی) ایک فیصد اضافے سے 75.84 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
یاد رہے کہ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی جب ٹرمپ نے تیل اور گیس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کیلئے ایک وسیع منصوبہ پیش کیا، جس میں قومی توانائی ایمرجنسی کا اعلان شامل تھا، اس کا مقصد اجازت ناموں کو تیز کرنا، ماحولیاتی تحفظات کو واپس لینا اور امریکا کو پیرس موسمیاتی معاہدے سے نکالنا ہے۔
ٹرمپ کی تجارتی پالیسی غیر واضح ہونے کی وجہ سے سرمایہ کار بھی محتاط رہے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ یکم فروری سے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر غور کررہے ہیں، جو پہلے اپنے عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا،امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ ”ممکنہ طور پر“ وینزویلا سے تیل خریدنا بند کردے گی، جو ملک کو تیل فراہم کرنیوالے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔
اس دوران منگل کو ایک نایاب سردیوں کا طوفان امریکی خلیج کے ساحلی علاقے سے گزرا اور امریکا کی بیشتر ریاستیں شدید سردی کی لپیٹ میں رہیں،شمالی ڈکوٹا کی پائپ لائن اتھارٹی نے منگل کو کہا کہ شدید سرد موسم اور متعلقہ آپریشنل چیلنجز کی وجہ سے شمالی ڈکوٹا کی تیل کی پیداوار میں 130،000 سے 160،000 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) کے درمیان کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ٹیکساس میں تیل اور گیس کے آپریشنز پر طوفان کا اثر محدود رہا، گیس کے بہاؤ میں کم سے کم رکاوٹیں، بجلی کی کچھ بندش اور پمپ پر پیٹرول کی وافر مقدار موجود ہے، کیونکہ بہت سی سڑکیں اور شاہراہیں بند ہیں،مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کے شرکاء ٹرمپ 2.0 کے ذریعے تیل کی قیمتوں کے رجحان کیلئے ملے جلے اشاروں کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں توجہ اس بات پر ہوگی کہ آیا امریکی اسٹریٹجک ذخائر کو بھرنے کا ان کا مقصد پورا ہوتا ہے یا نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ توجہ ان کی آنے والی ٹیرف پالیسیوں پر ہے۔
مورگن اسٹینلے کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ ٹرمپ کی تازہ ترین توانائی پالیسی سے مستقبل قریب میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے یا امریکی پیداوار کی نمو میں تبدیلی کا امکان نہیں ہے تاہم اس سے ریفائنڈ مصنوعات کی طلب میں ممکنہ کمی کو کم کیا جاسکتا ہے،تجزیہ کاروں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا ٹرمپ کے اسٹریٹجک ذخائر کو دوبارہ بھرنے کے وعدے سے تیل کی طلب میں کوئی تبدیلی آئے گی کیونکہ بائیڈن انتظامیہ پہلے ہی ہنگامی ذخیرے کے لئے تیل خرید رہی تھی۔