اسرائیل کا جینین کیمپ میں آپریشن

22 Jan, 2025 | 02:19 AM

Waseem Azmet

سٹی42: اسرائیلی فوج نے منگل کے روز  غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول سے  باہر ہو چکے علاقے جینین کیمپ میں  آپریشن شروع کیا ہے جس کے بارے میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اس کا مقصد علاقے میں "دہشت گردی کا خاتمہ" ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں، اسرائیل کی فوج اور شن بیٹ نے کہا کہ اسرائیلی بارڈر پولیس کے ساتھ مل کر، انہوں نے جنین میں "آئرن وال" کے نام سے ایک آپریشن شروع کیا ہے۔آئی ڈی ایف نے بتایا ہے کہ جینین میں کارروائی کئی روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

آپریشن کے آغاز کے فوراً بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اس آپریشن کا مقصد جنین میں "دہشت گردی کا خاتمہ" تھا اور  یہ ایران کا مقابلہ کرنے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ تھا "غزہ، لبنان، شام، یمن میں۔ "اور مغربی کنارے کے علاقوں میں جہاں بھی ایران اپنے ہتھیار بھیجے گا اسرائیل کارروائی کرے گا،

اسرائیلی حکومت نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں جنگجووں کو ہتھیار اور رقم بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔

فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اس  کے اہلکاروں نے  گولہ بارود سے زخمی ہونے والے سات افراد کا علاج کیا اور یہ کہ اسرائیلی فورسز علاقے تک ان کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی تھیں۔

 'ایک حملہ' 

جینین کے گورنر کمال ابو الرب نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ کارروائی "پناہ گزین کیمپ پر حملہ" تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ تیزی سے ہوا،  آسمان میں اپاچی ہیلی کاپٹر اور ہر جگہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں"۔

اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ فلسطینی سکیورٹی فورسز، جو دسمبر کے اوائل سے علاقے میں مسلح دھڑوں کے خلاف آپریشن کر رہی تھیں، انہوں نے اسرائیلی افواج کی آمد سے قبل کیمپ کے اردگرد اپنی کچھ پوزیشنیں چھوڑ دیں۔  کیمپ سے بار بار دھماکوں اور گولیوں کی گونج سنائی دی۔

فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان انور رجب نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے "شہریوں اور سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد شہری اور متعدد سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے"۔

جینین اور اس کا پناہ گزین کیمپ حماس کی باقیات سے تعلق رکھنے والے بعض جنگجوؤں کی عسکریت پسندی کے گڑھ ہیں اور اسرائیلی فورسز وہاں مسلح دھڑوں کے خلاف پہلے بھی حملے کرتی رہی ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی نے حال ہی میں جینین بریگیڈ  کے نام سے منظم ہونے والے ایک گروہ سے کئی روز تک لڑنے کے بعد ہتھیار حوالے کر دینے کا معاہدہ بھی کیا تھا۔

جینن کے گورنر نے بتایا کہ منگل کو کئی بلڈوزر شہر میں داخل ہوئے تھے۔

7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے پورے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں نے مغربی کنارے میں کم از کم 847 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسی عرصے میں فلسطینی حملوں یا علاقے میں اسرائیلی فوجی چھاپوں کے دوران کم از کم 29 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزیدخبریں