(زاہد چودھری) پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کا تین سال کا آڈٹ کروانے کا فیصلہ، آڈیٹر جنرل آفس 2016 ءسے 2019ءتک ہیپاٹائٹس کی اربوں روپے کی ادویات ، تشخیصی کٹس سمیت دیگر سامان کی خریداری سمیت بھرتیوں اور پروگرام کی کارکردگی کا آڈٹ کرے گا۔
محکمہ پرائمری ہیلتھ نے متعلقہ افسروں کو مراسلہ ارسال کردیا ہے، مریضوں کیلئے ہیپاٹائٹس کی ادویات ، تشخیصی کٹس ، ہیپاٹائٹس بی سے بچاﺅ کی ویکسین کی مد میں اربوں روپے کی خریداری کی گئی اور ہیئر ڈریسرز کو فراہم کرنے کیلئے شیونگ کٹس بھی بڑے پیمانے پر خریدی گئیں۔
ہیپاٹائٹس کنڑول پروگرام میں اربوں روپے کی خریداریوں میں غیر شفافیت اور مبینہ بے ضابطگیاں بھی سامنے آتی رہیں تاہم پروگرام کا مالی اور پرفارمنس آڈٹ پہلی مرتبہ کیا جارہا ہے۔
آڈٹ کے دوران پروگرام کے تحت ہسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے کیلئے انسنریٹرز اور فضلہ ٹرانسپورٹ کرنے کیلئے 37 گاڑیوں کی خریداری اور ان کو پرائیویٹ کمپنی کے حوالے کرنے کے طریقہ کار ، ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں میں قائم ہونے والے ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کے قیام سمیت پروگرام کی گزشتہ تین برسوں کی بھرتیوں کا تفصیلی آڈٹ کیا جائے گا۔