(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے پتنگ بازی کی اجازت نہ ملنے کے خلاف کیس میں ریمارکس دیئے کہ پتنگ بازی ثقافتی تہوار ہے حفاظتی تدابیر کے نام پر اسے بند نہیں ہونا چاہیے، پتنگ بازی کو بند کرنا اس کا متبادل حل نہیں۔
صدر کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن جمشید عرف لالہ بلو کی درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پتنگ بازی کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور اجازت کے لئے ضلعی انظامیہ سے رجوع کی ہدایت کی تھی، انتظامیہ ابھی تک پتنگ بازی کی اجازت نہیں دے رہی، بسنت 22 اور23 فروری کو منانے کا اعلان کر رکھا ہے،عدالت پتنگ بازی کی اجازت دینے کا حکم دے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دئیے کہ یوکے میں بھی بسنت کا تہوار منایا جاتا ہے، پتنگ بازی ایک تقافتی تہوار ہے، اس کے لئے حفاظتی اقدامات ہونے چاہئیں تاکہ کسی کا جانی نقصان نہ ہو۔
عدالت نے مزید کہا کہ پتنگ بازی میں استعمال ہونے والا موٹا دھاگا استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، پتنگ بازی کے لئے موٹے دھاگے کی امپورٹ اور ایکسپورٹ بند ہونی چاہیے۔
عدالت نے پنجاب حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے29 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔