(علی اکبر) گھروں میں کام کاج کیلئے ملازم رکھنے والے ہو جائیں ہوشیار، پنجاب حکومت نے گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون تیار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات میں اضافے کے بعد حکومت کو خیال آ ہی گیا۔ پنجاب حکومت نے گھریلو ملازمین رکھنے کیلئے قانون کا مسودہ تیار کرلیا۔ مسودہ قانون کے مطابق اب گھروں میں کام کرنیوالے ملازمین کو نوکر نہیں گھریلو ورکرز کہا جائے گا، گھریلو ورکرز کی عمر15 سال سے کم نہیں ہوگی۔
نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ گھریلو ورکرز سے جبری مشقت، کوڑا کباڑ اٹھانے کا کام نہیں لیا جائے گا۔ گھریلو ورکرز سے ایسا کوئی کام نہیں لیا جائے گا۔ جس کا اس سے معاہدہ نہ ہو جبکہ گھریلو ورکرز دن میں 8 گھنٹے کام اور ہفتے میں ایک چھٹی بھی کریں گے۔ گھریلو ورکرز کو نوکری سے نکالنے کیلئے ایک ماہ پیشگی اطلاع یا تنخواہ دینا ہوگی۔
گھریلو ورکرز کو بیماری سے بچاؤ کیلئے ویکسینیشن کرانے کی ذمہ داری بھی مالکان کی ہوگی، گھریلو ورکرز کو کم سے کم تنخواہ حکومت کی مقررہ شرح کے مطابق دی جائے گی۔