منیر باجوا:لاہور ہائیکورٹ نے کوئلے کی کان کنی کرنیوالے مزدوروں کے حق میں بڑا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے کان کنی کے ٹھیکیداروں کو پھیپھڑوں کی بیماری پر بھی مزدوروں کو معاوضہ ادا کرنے اور کان کنی کے دوران حفاطتی آلات نصب کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق مسٹر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ٹھیکیدار کمپنی زفائر لمیٹڈ کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، عدالت نے عدالتی معاون شیراز ذکاءایڈووکیٹ کی سفارشات کو بھی فیصلے کا حصہ بنا دیا۔
درخواست گزار کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کر رکھا تھا کہ کمپنسیشن کمیشنر نے کانکنی کے دوران پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہونے والے مزدور غلام محمد کو معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے جبکہ کمپنسیشن ورک مین ایکٹ میں پھیپھڑوں کی بیماری پر معاوضہ دینے کا ذکر ہی موجود نہیں ہے۔
عدالتی معاون شیراز ذکا ایڈووکیٹ نے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے مزدوروں کا ایکٹ سو سال پرانا ہے اور ایکٹ میں پھیپھڑوں کی بیماری کا ذکر نہ بھی ہو تو معاوضہ دینا ٹھیکیدار کمپنی کی ہی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نو نومبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار میسرز زفائر لمیٹڈ کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار ٹھیکیدار کمپنیاں کوئلے کی کان کنی کرنے والے مزدوروں کو بیماری پر معاوضہ دینے کی پابند ہیں۔
عدالت نے حکومت کو کوئلے کی کان کنی کرنیوالے مزدوروں کیلئے ماحولیاتی اقدامات کرنے اور کان کنی کے ٹھیکیداروں کو مزدوروں کیلئے حفاظتی آلات کا استعمال بھی یقینی بنانے کا حکم دے دیا ہے۔