ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بشریٰ بی کو کھانے میں کیا ضرر رساں مواد دیا گیا، وکیل نعیم پنجوتھا نے راز سےپردہ اٹھا دیا

 بشریٰ بی کو کھانے میں کیا ضرر رساں مواد دیا گیا، وکیل نعیم پنجوتھا نے راز سےپردہ اٹھا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  اسلام آباد کے نواحی علاقہ بنی گالا  میں خان ہاؤس سب جیل میں قید بشریٰ بی بی کو کھانے مین جو ٹاکسک مواد دیا گیا اس کا پتہ چل گیا۔ اس مواد کی وجہ سے بشریٰ بی بی کی حالت غیر ہو گئی تھی اور ان کے حلق میں چھالے پڑ گئے تھے۔

بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد بنی گالا میں  بانی پی ٹی آئی کے رہائشی پیلس خان ہاؤس کو سب جیل قرار دے کر وہاں قید رکھا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے  جمعرات کے روز خان ہاؤس سب جیل میں قید بشریٰ بی بی کے ساتھ ملاقات کے بعد واپس آ کر صحافیوں کت بتایا کہ  بشریٰ بی بی کو مرچوں والا کھانا دیا گیا تھا جس کے سبب انہیں تکلیف ہوئی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے اس انکشاف کے بعد کہ انہیں میں کھانے میں کوئی زہریلا مواد دیئے جانے کے بعد ان کے حلق میں زخم ہو گئے اور وہ کھانا نہیں کھا سکتیں، پی ٹی آئی نےبشریٰ بی بی کی زندگی کو  خان ہاؤس سب جیل کی قید میں سنگین خطرات لاحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور ان  مبینہ سنگین خطرات پر  سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

جمعرات کے روز خان ہاؤس سب جیل بنی گالہ میں بشریٰ بی بی سےآدھا گھنٹہ  ملاقات کرنے کے بعد واپس آ کر بنی گالا میں موجود صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی کو کھانے میں مرچیں ڈال کر دی گئیں جن کی وجہ سے ان کے حلق میں چھالے پڑ گئے اور وہ کچھ کھانے پینے کے قابل نہیں رہیں۔ 

نعیم پنجوتھا کے مطابق بشریٰ بی بی کو جو کھانا دیا گیا اس میں تیز مرچیں تھیں جس سے ان کی طبیعت خراب ہوئی اور صبح اٹھنےکے بعد ان کے گلے میں چھالے تھے جس کے سبب وہ ناشتہ نہیں کر پائیں۔پنجوتھا نے کہا. " کسی کی جان کا معاملہ سب سے زیادہ ضروری ہے"، "ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی جس ایکشن نہیں ہوا"، " بشریٰ بی بی کا بلڈپریشر چیک کرنے کے لیے جو مشین دی گئی وہ خراب تھی" نعیم پنجوتھا کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں.

قبل ازیں 16 فروری کو بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے بھی اپنی بہن کی صحت کے حوالے سے عدلیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔  مریم ریاض وٹو کا کہنا تھاکہ جیل حکام کے برے سلوک کے سبب بشریٰ بی بی کی حفاظت کے حوالے سے شدید تشویش ہے۔

  بشریٰ بی بی کو کھانے میں کوئی زہریلی چیز دیئے جانے کی بات سب سے پہلے ان کی بیٹی کے حوالے سے سانے آئی تھی۔ خان ہاؤس سب جیل میں بشریٰ سے ملاقات کرنے کے  بعد ان کی  بیٹی نے الزام لگایا تھا کہ بشریٰ بی بی کو ایسا کھانا دیا گیا جس سے ان گلا اور پیٹ خراب ہوگیا ہے اور وہ بہت کمزور ہوگئی ہیں۔

مریم وٹو نے یہ دعویٰ بھی کیا, " بشریٰ بی بی کو وہ کھانا دینے والی خاتون پولیس اہلکار کا تبادلہ کردیا گیا ہے" اور " ڈاکٹر کو بھی بروقت نہیں بلایا گیا تاکہ جو کچھ کھانے کو دیا گیا وہ اپنا اثر کر جائے۔"

آج بشریٰ بی بی کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعد ان کے قابل اعتماد وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا کہ جس شریٰ بی بی کے کھانے میں جو  ضرر رسان مواد شامل کیا گیا وہ مرچیں تھیں۔