ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انتخابات میں تاخیر کا معاملہ,  چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا

انتخابات میں تاخیر کا معاملہ,  چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملےپر  چیف جسٹس پاکستان نے از خود نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس کی جانب سے از خود نوٹس پر سماعت کیلئے نو رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا گیا، اس حوالے سے لارجر بنچ کل کیس کی سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ کے مطابق از خود نوٹس میں دیکھا جائے گا کہ انتخابات کی تاریخ دینا کس کا اختیار ہے۔

 واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے از خود نوٹس کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجا تھا، جس پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال 9 رکنی لارجر بنچ کی سربراہی کریں گے۔بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیی آفریدی شامل ہونگے۔ اس کے علاوہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی،جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ بھی لارجر بنچ کا حصہ ہونگے۔

کل لارجر بنچ میں سپریم کورٹ کی سماعت میں 3سوالات کاجائزہ لیا جائے گا۔ 

پہلا سوال: اسمبلی تحیل ہونےپرالیکشن کی تاریخ دینا کس کی ذمہ داری ہے؟ 

دوسرا سوال: انتخابات کی تاریخ دینے کا آئینی اخیتار کب اور کیسےاستعمال کرنا ہے؟

تیسرا سوال: وفاق اور صوبوں کے عام انتخابات کےحوالےسے ذمہ داری کیاہے؟

سپریم کورٹ نے کہاہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل ہوئے ایک ماہ سے زائد گزر چکاہے،ایک ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود تاحال انتخابات کی تاریخ نہیں دی گئی،صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جس پر اعتراضات اٹھائے گئے،اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار وضاحت طلب ہے۔

سپریم کورٹ نے کہاہے کہ دیکھنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کیسے اور کون دے سکتا ہے،الیکشن کمیشن بھی سیکورٹی سمیت فنڈز نہ ملنے کی شکایت کر چکاہے۔

Bilal Arshad

Content Writer