(یاور ذوالفقار) آشیانہ اقبال سکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے شریک ملزم نےضمانت کیلئےلاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ میں بسم اللہ انجینئرنگ کےشاہد شفیق نےاشتر اوصاف اورامجد پرویز ایڈووکیٹس کی وساطت سےضمانت کی درخواست دائر کردی،درخواست ضمانت میں وزارت قانون و انصاف،چیئرمین نیب،ڈی جی نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے،جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ بسم اللہ انجینئرنگ اور سپارکوکنسٹرکشن پرجوائنٹ وینچرکےذریعےآشیانہ اقبال پراجیکٹ کاغیرقانونی ٹھیکہ لینےکا الزام لگایا گیا ہے۔
آشیانہ اقبال سکینڈل کی انکوائری شروع ہونےسےپہلے بسم اللہ انجینئرنگ کا ٹھیکہ منسوخ کردیا گیا تھا،جبکہ مرکزی ملزمان سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منظور ہوچکی ہے،درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ سپارکو کنسٹرکشن کےمالک منیر ضیاء اورعلی سجاد بھٹہ کی ضمانت سپریم کورٹ سےمنظور ہوچکی ہے۔
ریفرنس میں104گواہ شامل جبکہ صرف 9 گواہوں کے بیانات قلمبند کیےگئے،دو سال سے گرفتارہیں لیکن ٹرائل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،قانون کےمطابق جب ٹرائل تاخیرکا شکار ہوتوملزمان کو قید نہیں رکھا جاسکتا،دخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت بعد از گرفتاری منظورکرکےرہا کرنےکا حکم دے۔
،واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں شہباز شریف سمیت 10 ملزمان پرفرد جرم عائد ہوچکی تھی،جس میں ملوث سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منظور ہوچکی ہے,سابق ڈی جی ایل ڈی احد چیمہ کی نشاندہی پر بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو گرفتار کیا گیا تھا۔