(علی ساہی) وزیراعظم کی جانب سے پولیس کی تعریفیں لیکن حقیقت میں کارکردگی صفر ہے،ماہ جنوری کےاعدادوشمارنےلاہورپولیس کی کارکردگی کی قلعی کھول دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی تعریفیں آئی جی پنجاب کےلئے اورشہرمیں بڑھتے ہوئے کرائم کے باوجود آئی جی کی شفقت سی سی پی او کےلئے، پولیس افسر تعریفوں کےنشےمیں لیکن شہرمیں عوام سے زیادہ ڈاکو محفوظ ہیں، کیونکہ انکے خلاف پولیس کی کارروائیاں ناہونے کے برابرہیں۔
آئی جی پنجاب کو ماہ جنوری کے لاہورپولیس کی جانب سے پیش کیے جانے والےاعدادوشمارنےہی شہرمیں ڈاکوراج کاپول کھول دیا،پورٹ کے مطابق رواں سال کےپہلےمہینے ڈکیتی مزاحمت پر4افرادقتل جبکہ گزشتہ برس کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا،پہلے ماہ میں شہریوں سے10کروڑ کی رقم جبکہ گزشتہ برس 5کروڑ23لاکھ کی رقم چھینی گئی،رواں سال10لاکھ سےزائدکی21چوری کی وارداتیں ہوئیں،گزشتہ برس 10لاکھ یا اس سے زائدکی 14وارداتیں سامنے آئیں۔
رواں سال گن پوائنٹ پرموٹرسائیکل چھیننےکےواقعات میں150فیصداضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال کےپہلےماہ22اوررواں سال53موٹرسائیکلیں چھینی جاچکی ہیں،رواں سال ریپ کیسزکےواقعات میں50فیصداضافہ دیکھنے میں آیا،گزشتہ سال کےپہلےماہ19اوررواں سال27ریپ کیسزرپورٹ ہوچکے ہیں،کمرعمربچے اوربچیاں بھی شہرمیں غیرمحفوظ ہیں، بچوں کے ساتھ زیادتی کیسزمیں 200فیصدتک اضافہ ہوا۔
گزشتہ سال کےپہلےماہ2اوررواں سال6بچوں،بچیوں کیساتھ زیادتی کےکیسزدرج ہوئے،رواں ماجنوری میں پولیس حراست سے2ملزمان فرارہوئےجبکہ گزشتہ سال ایک بھی ملزم فرار نہیں ہوا تھا۔