سٹی42: امریکی فوج نے صنعا میں حوثی باغیوں سے منسلک اہداف کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جن میں میزائل ذخیرہ کرنے کی سہولت اور "کمانڈ اینڈ کنٹرول" سائٹ بھی شامل ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM)، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی کارروائیوں کی نگرانی کرتی ہے، نے ہفتے کے روز کہا کہ ان حملوں کا مقصد "حوثیوں کی کارروائیوں میں خلل ڈالنا اور ان کو کمزور کرنا" ہے۔
ہفتہ کو علی الصبح اور اس سے پہلے جمعرات کی شب یمن کے حوثیوں نے ہائپر سونِک میزائلوں سے اسرائیل کے شہر تل ابیب کو نشانہ بنایا تھا۔
CENTCOM نے ایکس پر اپنے آفیشل ہینڈل سے انکشاف کیا کہ حوثیوں نے پہلے بحیرہ احمر، باب المندب اور خلیج عدن میں امریکی بحریہ اور تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں۔
اسرائیل نے جمعرات کو یمن میں متعدد اہداف پر بمباری کی تھی جن میں صنعا کے قریب پاور اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ اس کے بعد حوثی باغیوں نے، تل ابیب کی طرف میزائل داغے تھے جن کی ایک ویڈیو کلپ جاری کر کے حوثی باغیوں نے بتایا تھا کہ فائر کئے جانے والے یہ میزائل ہائپر سونِک تھے۔ ۔
اتوار کو علی الصبح یہ خبریں سامنے ٓٓئیں کہ امریکا ہے یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے جس میں میزائل کی ذخیرہ گاہ اورکمانڈ اینڈ کنٹرول تنصیبات شامل تھیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی ایکس پوسٹ مین بتایا گیا کہ سینْٹ کوم کے آپریشن کے دوران بحیرہ احمر پر حوثیوں کے کئی ڈرون اوراینٹی شپ کروز میزائل بھی گرائے گئے۔