ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تین دن میں دوسری مرتبہ اسرائیل کا میزائل ڈیفینس سسٹم حوثی ہائپر سونِک میزائل کو روکنے میں ناکام

southern Jaffa area، hypersonic MISSAL, Hothi Malesia , Yemen, Tel Aviv, missal interceptor
کیپشن:  تل ابیب شہر کے اوپر یمن سے فائر کئے گئے ہائئپر سونِک میزائل "فلسطین 2"  کو روکنے کے لئے دو انٹر سیپٹر اس سے ٹکرائے لیکن یہ میزائل انٹرسیپٹرز کو تباہ کر کے خود آگے بڑھتا رہا۔ سرخ دائرے میں دوسرے انٹرسیپٹر سے ٹکرانے کے سبب پیدا ہونے والے شعلے کی روشنی دکھائی دے رہی ہے۔ یہ سکرین شوٹ سی این این کی ہفتے کے روز پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کلپ سے لیا گیا۔ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  یمن کے حوثیوں نے جمعرات کی شب کے ہائپر سونِک میزائل حملوں کے بعد ہفتے کو ایک بار پھر اسرائیل کے شہر تل ابیب پر ہائپر سونِک میزائل سے حملہ کیا۔ اسرائیل کے میزائل ڈیفینس سسٹم کے راکٹ ایک بار پھر حوثی میزائل کو روکنے میں ناکام ہوئے اور میزائل رہائشی علاقہ میں پلے گراؤنڈ میں گرا جس کے دھماکے سے ارد گرد کی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 16 افراد زخمی ہو گئے۔

میزائل کے گرنے کے دوران سائرن بجائے گئے تاہم نشانہ بننے والے علاقہ کے مکینوں میں سے بعض نے بتایا کہ انہیں سائرن سننے کے بعد شیلٹر تک پہنچنے کی مہلت نہیں ملی تھی۔ شایلٹرز تک پہنچنے کے لئے بھگدڑ کے دوران  14 افراد معمولی زخمی ہوئے۔

اسرائیلی اور امریکی میڈیا نے اس میزائل حملے کو انٹرسیپٹ کرنے میں اسرائیلی میزائل ڈیفینس سسٹم کی ناکامی کو نمایاں طور پر بیان کیا۔

سی این این کی رپورٹ

ہفتے کے روز امریکہ نے نیوز چینل سی این این نے  حوثیوں کے اس میزائل حملے کو روکنے کی کوششوں کی ویڈیو نشر کی اور تصدیق کی کہ یہ ایک ہائپر سونک میزائل کا حملہ تھا جسے روکنے میں اسرائیل کا میزائل ڈیفینس سسٹم ناکام ہو گیا۔ سی این این نے بتایا کہ اس  میزائل حملے  کے سبب جنوبی تل ابیب میں عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے جن سے  16 افراد کو معمولی نوعیت کے زخم آئے۔ 14 افراد شیلٹرز کی طرف بھاگنے کے دوران زخمی ہوئے۔

سی این این کے رپورٹر نے  بتایا کہ میزائل ایک رہائشی علاقہ کے پلے گراؤنڈ  میں گرا اور اس کے ارد گرد کی تمام عمارتیں امپیکٹ سے بری طرح متاثر ہوئیں۔

میزائل کی زد میں آنے والے علاقہ کی رہائشی  69 سالہ خاتون بیت شاہائی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے سائرن کی آوازیں سنیں لیکن  اس سے پہلے کہ وہ اپنے گھر سے بھاگے، میزائل پھٹ گیا۔

"بیلسٹک میزائل ہماری عمارت کے بالکل پیچھے گرا، اور تمام کھڑکیاں پہلی، دوسری منزل اور پورے علاقے میں اڑ گئیں۔ یہ بہت خوفناک تھا، "انہوں نے کہا.

گزشتہ سال اکتوبر میں غزہ میں حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے، یہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کے میزائلوں اور راکٹوں کی زد میں ہے، دونوں ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ ساتھ خود ایران سے بھی اسرائیل پر میزائلوں کے حملے ہوئے۔ تقریباً تمام پراجیکٹائلز کو اسرائیل کے فضائی دفاع نکے ذریعہ روکا جاتا رہا لیکن دو دن کے دوران حوثیوں کے فائر کئے ہوئے دونوں میزائل انٹرسیپٹرز سے ٹکرانے کے باوجود نہیں رکے،  ان کے وار ہیڈ سلامت رہے اور وہ زمین تک پہنچ کر ہی پھٹے۔ 

Captionل وگ میزائل حملے کے مقام پر جمع ہیں جو، اسرائیل کی فوج کے مطابق، یمن سے لانچ کیا گیا تھا اور 21 دسمبر 2024 کو اسرائیل کے تل ابیب کے جنوب میں جافا میں گرا تھا۔

اسرائیل کا دوسرا سب سے بڑا شہر، تل ابیب ملک کا تجارتی اور سفارتی مرکز ہے۔ اسرائیل کے وسیع فضائی دفاع کی وجہ سے اس اہم  شہر پر فائر کیے جانے والے پروجیکٹائل براہ راست  کدی جگہ کو نشانہ شاذ و نادر ہی  بنا پاتے ہیں لیکن تین دن کے دوران دو میزائلوں کو فضا میں روکنے میں ناکامی اور ان میزائلوں کے ہائپر سونِک میزائل ہونے کا دعویٰ ایک نمایاں طور پر نئی صورتحال ہے۔

جمعے اور ہفتے کو علی الصبح ہونے والے اس حملے کے بعد، یمن میں حوثی فورسز نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے روز علی الصبح جافا کے علاقے میں اسرائیلی فوجی ہدف پر "فلسطین 2"  ہائپر سونک بیلسٹک میزائل داغا۔

عسکریت پسند گروپ نے ایک بیان میں کہا، "میزائل نے اپنے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنایا اور دفاعی اور مداخلتی نظام اسے روکنے میں ناکام رہا۔"

اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے) ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ قریبی عمارتوں میں شیشے کے ٹکڑے ٹوٹنے سے کم از کم 16 افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔