ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 سرکاری عمارتوں کی شمسی توانائی پر منتقلی یقینی بنائی جائے، وزیراعظم  

Pm shahbaz sharif,Solar energy,City42
کیپشن: Prime minister Shahbaz sharif,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شمسی توانائی صاف اور سستی بجلی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ اور وقت کی اہم ضرورت ہے، معیشت کی بہتری اور ایندھن کی مد میں درآمدی بل میں کمی کیلئے شمسی توانائی کا فروغ ناگزیر ہے، سرکاری عمارتوں کی گرمیوں سے قبل شمسی توانائی پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ہوگی،اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خُرّم دستگیر، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی محمد جہانزیب خان، طارق باجوہ اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری اور ایندھن کے درآمدی بل میں کمی کیلئے شمسی توانائی کا فروغ ناگزیر ہے،نجی سطح پر بھی شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے ضروری اقدامات کئے جائیں،اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ ملک بھر میں مہنگے ایندھن کی جگہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے فریم ورک منظور کرچکی ہے، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اس مہینے کے اختتام تک شمسی توانائی کے بڑے پراجیکٹس کے ٹیرف کا تعین کر لے گی جس کے بعد متبادل توانائی کی ترقی کے بورڈ کی جانب سے سرمایہ کاروں سے بولیاں طلب کی جائیں گی۔

 اجلاس کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے 3 منصوبے زیر غور ہیں، جن میں 1200 میگا واٹ کا منصوبہ لیہ میں جبکہ 600 میگا واٹ کے منصوبے مظفر گڑھ اور تریموں میں لگائے جائیں گے،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے آر ایف پی اور بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے کے حوالے سے تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں،اجلاس میں وزیراعظم کے وفاقی حکومت کی عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کے وژن پر بھی بریفنگ دی گئی جس کیلئے ماہر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

 وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس سلسلے تمام وفاقی اداروں کیلئے سینٹرلائزڈ پروکیورمنٹ کو اختیار کیا جائے جو کہ مؤثر اور شفاف ہو، اس سلسلے میں ابتداء اسلام آباد کی حدود میں وفاقی حکومت کی عمارات سے کی جائے اور بعد ازاں پورے ملک میں موجود سرکاری عمارات کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے۔