وقاص عظیم: وفاقی حکومت نے نئی پانچ سالہ آٹو پالیسی کے تحت الیکٹرک، ہائبرڈ گاڑیوں اور الیکٹرک موٹر سائیکل کی مینوفیکچرنگ اور درآمد پر مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں مختلف قسم کے ٹیکسوں کی چھوٹ دے دی گئی جبکہ 30 جون 2022 کے بعد حفاظتی معیارات پورے نہ کرنے پر پابندیاں عائد ہونگی۔
نئی پانچ سالہ آٹو پالیسی کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کیلئے مراعات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مقامی تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 سے ایک فیصد ، الیکٹرک گاڑیوں کے پرزہ جات پر کسٹم ڈیوٹی 1 فیصد ، الیکٹرک گاڑیوں کی سی بی یو کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 25 سے کم کرکے 10 فیصد ، موٹرسائیکل کے الیکٹرک پرزہ جات پر ایک فیصد کسٹم ڈیوٹی ہوگی۔ ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کم کرکے 8.5 فیصد ، ہائبریڈ سی بی یو کی امپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی جائے گی۔
آٹو پالیسی کے تحت 1800 سی سی سے اوپر کی ہائبرڈ گاڑیوں پر 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی جائے گی جب کہ 1800 سی سی سے کم ہائِبر۱ڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی صفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آٹو پالیسی کے تحت حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کیلئے سخت فیصلے کیے گئے ہیں حفاظتی معیارات پر پورا نہ کرنے پر گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حفاظتی معیارات پورا نہ کرنے پر مقامی گاڑیوں کی تیاری پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 30 جون 2022 کے بعد حفاظتی معیارات پورے نہ کرنے پر پابندیاں عائد ہونگی۔