ویب ڈیسک:نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کی پیشی پر جج نے تمام افراد کو کمرہ عدالت چھوڑنے کا حکم نور مقدم قتل کیس کی سماعت سکندر ذوالقرنین ایڈووکیٹ اور اکرم قریشی ایڈووکیٹ کے نہ آنے پر ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق نورمقدم قتل کیس کی سماعت نہیں ہوسکی۔اب اگلی تاریخ سماعت ایک ماہ بعد یعنی پانچ جنوری 2022 کو مقرر کی گئی ہے۔ سماعت ک موقع پر نورمقدم کے والد شوکت مقدم اور ان کے کچھ رشتہ دار بھی موجود تھے جبکہ مدعی اور ملزم کے وکلا بھی موقع پر موجود تھے ۔
ملزم کے وکیل بشارت اللہ ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے کیونکہ ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کے وکیل سکندر ذوالقرنین ایڈووکیٹ اور تھیراپی ورکس کے وکیل اکرم قریشی لاہور سے نہیں آسکے۔
یادرہے آج کی سماعت میں شوکت مقدم کے بیان سمیت اہم بیان ریکارڈ ہونے تھے۔ باقی ملزمان کی حاضری لگا کر انہیں واپس بھیج دیا گیا جبکہ 12 بجے کے قریب مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو عدالت میں پیش کیاگیا جس پر عدالت نے وکلا سمیت تمام افراد کو کمرہ عدالت چھوڑنے کا حکم دیا ، پانچ سے سات منٹ تک ظاہر جعفر جج کے ساتھ تنہا رہا۔ واپسی پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے رپورٹرز سوال پوچھتے رہے لیکن ظاہر جعفر خاموش رہا۔