( شہزاد خان ابدالی ) شہر میں مہنگائی کے طوفان کی زد سے الیکٹرونکس مارکیٹس بھی محفوظ نہ رہ سکیں، ایک سال کے دوران الیکٹرونکس مصنوعات کی قیمتوں میں 60 سے 70 فیصد اضافہ، متوسط طبقے کیلئے بیٹی کا جہیز بنانا اور بیاہنا مزید مشکل ہوگیا۔
مہنگائی کے سونامی نے شہر کی الیکٹرونکس مارکیٹس کو بھی اپنی زد میں لے لیا، ایک سال کے دوران الیکٹرونکس مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔ سادہ واشنگ اور ڈرایئر مشین 100 فیصد اضافے کیساتھ 20 سے 26 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہیں جبکہ اوون 100 فیصد اضافے کے بعد 20 سے 25 ہزار کا فروخت کیا جارہاہے۔ اینڈرائیڈ ایل ای ڈیز 5 سے 7 ہزار تک مہنگی ہوئی ہیں۔ گرینڈر، جوسر 3 سے 5 ہزار جبکہ اے سی اور مختلف کمپنیوں کی فریج، ڈیپ فریز 10 سے 18 ہزار روپے تک مہنگے ہوگئے ہیں۔
الیکٹرونکس مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافےنے شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا، بیٹیوں کے جہیزکا سامان خریدنے آئے والدین شدید پریشان نظر آئے۔ جہیز سامان کی خریداری کرنے والے والدین نے کہا کہ بجٹ کچھ اور سوچ کر آئے مگر مارکیٹس میں قیمتیں سمجھ اور قوت خرید سے باہر ہوگئی ہیں۔
الیکٹرونکس مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے تاجران کی سیل بھی شدید متاثرہوئی ہے، تاجران کہتے ہیں ڈالر 100سے بڑھکر165تک پہنچ گیا، ڈیوٹیز، ٹیکسز میں بے تحاشا اضافے نے کاروبار کو شدید نقصان پہنچایا۔