ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مولانا فضل الرحمان کو نیب کے سامنے سرنڈر کرنا پڑے گا: عمران خان

مولانا فضل الرحمان کو نیب کے سامنے سرنڈر کرنا پڑے گا: عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں، ترجمانوں کو اپوزیشن کی قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں مجوزہ ترامیم عوام کے سامنے لانیکی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے نیب قانون میں ترمیم کی شکل میں این آر او مانگا، اپوزیشن کی تحریک کا دوسرا مرحلہ بھی ناکام ہوگا، اپوزیشن کی تحریک صرف این آر او کے لیے ہے، اپوزیشن نے 34 نکات لکھ کر ہم سے این آر او مانگا، اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کا واضح مؤقف ہے۔

اجلاس کے شرکاء  نے رائے دی کہ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے کوششیں کرتے رہے جس پر وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان کو ہر فورم پر بے نقاب کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اثاثے بنائے انہیں نیب کے سامنے سرنڈر کرنا ہوگا، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو متحرک ہونے کی ہدایت اور کہا کہ ہم جہاد کررہے ہیں مافیا ہمارے خلاف پراپیگنڈہ کررہے ہیں۔

دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں جو بھی حکمران آیا، اس نے اپنے 5 سال کا ہی سوچا، ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلیوں سے نمٹنا ہمارے لیے چیلنج ہے، ہم پر ملک کو درپیش ماحولیاتی صورتحال بہتر کرنے کی ذمہ داری ہے، ہم نے انگریزوں کے بنائے جنگلات ختم اور دریا آلودہ کردیئے، آنے والی نسلوں کیلئے ایک بہتر اور سرسبز پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، بلین ٹری ہنی پروگرام سے مقامی لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ 

بلین ٹری ہنی پروگرام کے افتتاح کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی اور تبدیلیوں سے نمٹنا ہمارے لیے چیلنج ہے، ہم پر ملک کو درپیش ماحولیاتی صورتحال بہتر کرنے کی ذمہ داری ہے، ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں پاکستان کا 5 واں نمبرہے، بدقسمتی سے جنگلات کے رقبے میں تیزی سے کمی ہوئی، ہم نے انگریزوں کے بنائے جنگلات ختم اور دریا آلودہ کردیئے، سرسبزعلاقوں میں درخت کاٹ کرعمارتیں بنائی گئیں، پہلے آلودگی نہیں تھی تو لوگ نہروں اور نلکوں سے پانی پیتے تھے، سپریم کورٹ کے ریمارکس ہیں کہ سندھ میں زیرزمین پانی 70 فیصد آلودہ ہے، سردیوں میں لاہورمیں آلودگی خطرے کی حد سے بڑھ جاتی ہے، پورے ملک میں شہروں کا ماسٹر پلان ہی نہیں ہے، ہم شہروں کے ماسٹر پلانز بنا کر زرعی زمین بچانا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی حکمران آیا اس نے اپنے 5 سال کا ہی سوچا، ماضی کی حکومتوں نے جنگلات کی اراضی سیاسی مقاصد کے لئے لوگوں کو لیز پر دی، موجودہ حکومت ماحولیات پر خاص توجہ دے رہی ہے، ہم آنے والی نسلوں کیلئے ایک بہتر اور سرسبز پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، خیبر پختونخوا میں ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ بنایا تو ہمارا مذاق اڑایا گیا لیکن غیرملکی این جی اوز نے ہمارے بلین ٹری سونامی پروگرام کی تصدیق کی۔

بلین ٹری ہنی پروگرام کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ اس پروگرام سے مقامی لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا، پاکستان میں نوجوان آبادی زیادہ ہے جن کے لئے ہم روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں، جب تک ہم اپنی برآمدات نہیں بڑھائیں گے، پاکستان امیر ملک نہیں بن سکتا، ہم گھی اور کھانے کا تیل درآمد کرتے ہیں، خوردنی تیل درآمد کرنے سے کرنٹ اکاؤنٹ پر بوجھ پڑتا ہے، ملک میں زیتون کی پیداوار بڑھا کر خوردنی تیل کی درآمد پر اخراجات کم کرسکتے ہیں، برآمدات بڑھانے کے لئے معیار برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer