طیب سیف: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان ترنول میں پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی ہونے پر پارٹی قیادت پربرس پڑیں۔
علیمہ خان کا پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی ہونے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح بانی پی ٹی آئی سے ملنے گئے،اعظم سواتی نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایا؟
علیمہ خان کا کہناتھا کہ صبح ساڑھے 7بجے اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیسے ممکن ہو سکتی ہے؟کسی کے کہنے پر ان لوگوں نے بانی پی ٹی آئی سے جلسہ ملتوی کروایا۔ اُنہوں نے کہا کہ کارکنان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی تو بانی پی ٹی آئی سے فیصلہ کروا دیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر جلسہ ملتوی کرایا گیا، موجودہ لیڈرشپ کا بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کا ارادہ ہی نہیں ہے۔ پارٹی کا چیئرمین باہر بیٹھا ہے اس نے فیصلہ کیوں نہیں کیا؟یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام بانی پی ٹی آئی کا لگا دیتے ہیں۔
دوسری جانب جلسہ ملتوی کرنے کے حوالے سے صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا این او سی منسوخ ہونے کے باوجود آج جلسہ کرنا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رک جاؤ تو ہم رک گئے، بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا کہ 8 ستمبر کو جلسہ کرنا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں مجبورنہ کیا جائے کہ اس حد تک جائیں کہ پھر کنٹرول نہ کر سکو۔
پی ٹی آئی کے جلسہ ملتوی کرنے کےاعلان پر اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی پی ٹی آئی سےناراض ہوگئیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق ، محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس نے تحفظات سے آگاہ کردیا ، اس سے پہلے بھی جلسہ ملتوی کرنے پر علامہ راجہ ناصر عباس نے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔