سٹی42: خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس میں نیا ٹویسٹ آ گیا۔ اب تک کی تمام تفتیش کے غیر مؤثر ہونے اور معاملہ کے نیا رخ اختیار کر لینے کا امکان سامنے آنے لگا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں بدھ کے روز یہ انکشاف ہوا ہے کہ متنازعہ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کی جانب سے "ہنی ٹریپ " کرنے کا الزام لگا کر گرفتار کروائی گئی ملزمہ پر دوران تفتیش شدید نوعیت کا تشدد کیا گیا۔
قانون کے مطابق تفتیش کے دوران پولیس کی جانب سے تشدد کر کے حاصل کئے گئے بیانات اور اعترافات کو عدالتیں تسلیم نہیں کرتیں اور ملزم کو دوبارہ بیان دینے کا موقع مل جاتا ہے۔ خاتون ملزم پر تشدد ثابت ہو جانے کی صورت میں خلیل الرحمان کیس میں پولیس کی ساری تفتیش بے وقعت ہو سکتی ہے اور ملزموں کی ضمانت آسان ہو سکتی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ جسٹس طارق سلیم شیخ نے لاہور کے سروسز ہسپتال کی انتظامیہ کو 27 اگست تک ملزمہ آمنہ عروج کی مکمل میڈیکل رپورٹ پیش کرنےکا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ میں متنازعہ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کا طبی معائنہ کرانےکی درخواست آمنہ عروج کی والدہ نے دائر کی۔ اس درخواست کی بدھ کے روز سماعت ہوئی عدالت کے حکم پر ملزمہ آمنہ عروج کا طبی معائنہ ہوا، اس معائنہ کی ابتدائی طبی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملزمہ کی ٹانگوں پر شدید تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی کی درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا اور الزام لگایا گیا کہ جسمانی ریمانڈ کے دوران آمنہ عروج کو شدید جسمانی اور ذہنی تشددکا نشانہ بنایا گیا۔
درخواست گزار زینت بی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تشدد کے باعث آمنہ عروج کو شدید اندرونی اور بیرونی چوٹیں آئی ہیں، استدعا ہےکہ ان کا مکمل میڈیکل کرانےکا حکم دیا جائے۔
عدالت کے حکم پر آمنہ عروج کی ابتدائی طبی رپورٹ پیش کی گئی جس کمیں بتایا گیا کہ آمنہ عروج کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائےگئے۔ انہیں 3 زخم بھی لگے ہیں۔ رپورٹ میں آمنہ عروج کے ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کرانےکی سفارش کی گئی۔ آمنہ عروج نے دوران تفتیش پولیس اہلکاروں کی طرف سے بجلی کا کرنٹ لگانےکا انکشاف بھی کیا مگر ڈاکٹروں نےکرنٹ لگانےکے الزام سے اتفاق نہیں کیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پوچھا کہ مکمل میڈیکل رپورٹ میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟
ایم ایس سروسز اسپتال نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نےبتایا کہ 3 ۔ 4 دن میں میڈیکل رپورٹ مکمل کر دیں گے۔
عدالت نے27 اگست تک مکمل میڈیکل رپورٹ جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئےکارروائی ملتوی کر دی۔