(سعدیہ خان)لاہور میں بچوں کی واحد سستی تفریح گاہ بھی مہنگی ہوگئی ،لاہور چڑیا گھر سمیت دیگر وائلڈ لائف پارکس میں پارکنگ ،ٹکٹنگ کی مد میں اضافہ سے عام شہری کی جیب پر بوجھ بڑھ گیا، سیاحوں کی جانب سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور چڑیا گھر میں سیاحوں کی بڑی تعداد سیاحت اور معلومات کی غرض سے سیر وتفریح کے لیے آتی ہے, کورونا لاک ڈاؤن خسارہ اور مہنگائی کے اثرات اب براہ راست اس تفریح کو بھی ماند کرنے لگے ہیں۔
پارکنگ میں موٹرسائیکل کی فیس 30 روپے گاڑی کی پارکنگ فیس 50 کردی گئی,سانپ گھر کو ٹھیکے پر دینے کے بعد اس مفت تفریح پر بھی 50 روپے کی ٹکٹ عائد کی گی تھی۔
رواں ہفتے محکمہ جنگلی حیات نے داخلہ فیس میں بھی اضافہ کرتے ہوئے بچوں کی ٹکٹ 20 سے 30 جبکہ بڑوں کی ٹکٹ 40 سے 60 کردی جبکہ چڑیا گھر کے اندر موجود کینٹیز پر کھانے پینے کی اشیا کے نرخ عام مارکیٹ کی نسبت کئی گناہ زیادہ ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ 5 سے چھ افراد کو چریا گھر کی سیر کروانے کے لیے 500 سے زائد خرچہ آتا ہے جبکہ کئی سالوں سے لاہور چڑیا گھر میں کوئی نیا جانور دیکھنے کو نہیں ملا اور نہ ہی کوئی بہتر سہولیات میسر ہیں۔
چڑیا گھر کی جانب سے ٹھیکے پر دی گئی کھلونوں کی دوکانوں پر اشیا کے ریٹس 4 گنا ہیں جبکہ بڑی کینٹن کی بندش کی وجہ سے سیاحوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔