ماڈل ٹاؤن (زین مدنی)افسانہ نگار،ڈرامہ نگاراورنثرنگار اشفاق احمدکے چاہنے والے ان کا95واں یوم پیدائش منارہے ہیں۔
اشفاق احمد نے 22اگست1925 کو ضلع فیروز پور میں آنکھ کھولی۔ ان کی لکھی ہوئی تحریریں آج بھی خوشبو اور چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر رہی ہے۔اشفاق احمد کے قلم سے لکھا ہوا ہر ایک الفاظ اپنی کہانی خود بیان کرتا ہے۔ اشفاق احمد نے ناصرف حالات حاضرہ کو اپنا موضوع بنایا بلکہ محبت کے چھبتے پہلو اور صنف نازک کی خواہشات پر بھی بے شمار افسانے اور ڈرامے تحریر کیے۔ جن میں ایک محبت سو افسانے، اجلے پھول، سفر مینا، پھلکاری اور سبحان نمایاں ہیں۔
اشفاق احمد داستان گو اور لیل و نہار نامی رسالوں کے بھی مدیر رہے اور ساتھ ساتھ ریڈیو کا مشہور ڈراما تلقین شاہ کا اسکرپٹ بھی لکھا جس میں انہوں نے اپنی آواز کا جادو بھی جگایا۔ اشفاق احمد کا لکھا ہوا افسانہ بابا صاحبا اتنا مقبول ہوا کہ انہیں بابا اشفاق کے نام سے پکارا جانے لگا۔اشفاق احمد کی انہیں صلاحتیوں پر حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز بھی اپنے دامن میں سمیٹے۔