نہر پر فلٹریشن پلانٹس لگیں گے، غیر ملکی فنڈنگ سے منصوبہ تیار

22 Aug, 2019 | 12:30 PM

Sughra Afzal

 (درنایاب) واسا جلد شہر میں زیر زمین پانی کو بچا کر نہری پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لئے غیر ملکی فنڈنگ سے پراجیکٹ لانچ کرے گا، نہر پر فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے۔

ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز نے کہا ہے کہ صاف پانی کی فراہمی کلورین کے ذریعے صفائی کے بعد ممکن بنانا ضروری ہے، واٹر ایکسپرٹ کیپٹن (ر) محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ زمین کی تہہ میں پانی محفوظ لیکن جونہی وہ واسا کے واٹر سپلائی کی بوسیدہ لائینوں سے گزرتا ہے وہ آلودہ ہوجاتا ہے جس کے لئے کلورینیشن کا عمل ناگزیر ہے، واسا سمیت تمام اداروں کو زمینی پانی کی بجائے ٹریٹ شدہ نہری پانی پر انحصار کرنا ہوگا جس کی کشیدگی کے بعد دو مختلف عمل سے گزر کر پانی کو بیکٹیریا اور وائرس فری بنایا جاسکے گا اور شہر کے تیزی سے گرتے ہوئے واٹر ٹیبل کو بھی بچایا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ واسا نے شہر میں صاف پانی کی فراہمی اور ہیپاٹائٹس اے اور ای سے بچاﺅ کے لئے کلورین کے استعمال کو لازمی قرار دے رکھا ہے، واسا شہر کے 596 ٹیوب ویلوں پر کلورینیشن کے عمل کو کس طر ح یقینی بنا رہا ہے،ایک کروڑ سے زائد کی آبادی والے شہر لاہور کو بیماریوں سے پاک صاف پانی کی فراہمی ہر دور حکومت میں ایک چیلنج رہا ہے،ماضی میں صاف پانی کی فراہمی کے دعوے تو بہت کیے گئے لیکن سب سیاست اورکرپشن کی نذر ہوگئے۔

واسا شہر میں 596 ٹیوب ویلوں پر جاپانی گرانٹ اور اپنے وسائل کے ساتھ کلورینیشن کے عمل کو یقینی بنا رہا ہے، واسا کے ٹیوب ویلوں پر لگے خودکار کلورینیشن پلانٹ ایک منظم سسٹم کے تحت پانی میں کلورین کی مخصوص مقدار شامل کر کے پانی سے وائرس اور بیکٹیریا کی صفائی یقینی بنا رہے ہیں، جس کے لئے ہر سال کلورین کی خریداری کے لئے ایک خطیر رقم بھی خرچ کی جاتی ہے۔

مزیدخبریں