(علی رامے) شہر میں جعلی قصائی بھی چھریاں چاقو لیکر سڑکوں پہ نکل آئے، جگہ جگہ کھڑے ہوگئے ہیں گاہکوں کے انتظار میں، کہ کوئی ان جیسا انجان آئے اور انہیں جانور کی قربانی کے لیے دو ہزار میں لے جائے۔
یہ صرف فصلی بیٹرے ہیں جو ہر سال چند پیسوں کے لیے نہ صرف لاہور شہر بلکہ دیگر اضلاع سے قربانی کیلئے آتے ہیں، ہاتھ چھریاں ایسی تھامی ہوں گی کہ جیسے بہت بڑے قصائی ہیں لیکن ہیں نہیں، مگر نخرہ اور دام اصلی قصائی جیسا ہے۔
جس کو قصائی نہیں ملا وہ تو کم دام پر قصائی کو اسکوٹر پر بٹھا کہ چل دیئے، لیکن کئی نیم قصائی ابھی بھی گاہک کے منتظر ہیں، ان کا پیشہ تو یہ نہیں ہے لیکن پیٹ کی بھوک اور مہنگائی کی خاطر حالات نے انہیں اس رُخ موڑ دیا ہے۔