ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گندم 2250سے 2350پچاس روپے فی من فروخت ہورہی ہے؛سپیکر پنجاب اسمبلی

گندم 2250سے 2350پچاس روپے فی من فروخت ہورہی ہے؛سپیکر پنجاب اسمبلی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد :  سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گندم 2250سے 2350پچاس روپے فی من فروخت ہورہی ہے

سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان  نے کہا 2200روپے کے ساتھ کسان کو معاوضہ نہیں مل رہا، اچھے اقدامات سے کسان کی فصل کا معاوضہ اچھا ملے گا نقصان نہیں ہوگا، گندم 2250سے 2350پچاس روپے فی من فروخت ہورہی ہے، 
اپوزیشن لیڈر احمد خان  بھچر نے کہا کہ  سلمیٰ بٹ کی تقریر سے لگا کسان روٹی کے بجائے ڈبل روٹی کھا لیں، اگلے سال گندم سرکاری سٹوریج پچاس لاکھ ٹن سے بیس لاکھ ٹن تک پہنچ جائیں گے،حکومت اپنے اخراجات پر کٹوتی کرکے کسان کی گندم خریدے،صرف چھ لاکھ کاشتکاروں کو کسان کارڈ ملا ہے کیا اتنے ہی کسان ہیں،حکومت کسانوں کیلئے اڑھائی سو ارب روپے امدادی قیمت کا اعلان کرے،
پچیس لاکھ ایکٹر والا کسان بھی اپنی گندم وئیر ہائوس میں نہیں رکھ سکتا یہ کیسی بات ہے،سپیکر صاحب آپ بھی کسان ہیں ایک ماہ کے بعد گندم کسان کے پاس نہیں ہوتی،گندم کا کسان مر رہا ہے حل سو ارب روپے نہیں پانچ ہزار روپے سے گندم کے کسان کا کیا بنے گا،ہمارے ٹھیکے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے تک آ گئے ہیں،ضلع بندی اور صوبہ بندی ختم کریںگے تو بارہ بوریاں کون لے کر جائے گا،گندم کے مسئلے کو سیاسی سٹنٹ نہیں بنانا چاہتے کسان رو رہا ہے،جہاں جائو کسان ایک ہی سوال پوچھ رہا ہے ہماری گندم کون خریدے گا،وئیر ہائوس میں سٹاک کرنے کے بعد کسان کو جون میں ہیسے دئیے جائیں گے جس سے کسان کو نقصان ہوگا،
تین سو ارب روپے کسانوں کو دے،
اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کردیا،اپوزیشن کا اسمبلی احاطے میں کسانوں کے حق میں احتجاج کیا ، گندم کی خریداری نہ ہونے پر اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی بھی کی 
پارلیمانی سیکرٹری ملک وحید نے  ایوان میں دبنگ گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی والے پہلے اپنے صوبے کے متعلق بتائیں کہ گندم کا کتنا ریٹ ہے ، اگر گنڈا پور نے کسان کو کوئی پیکج دیا تو ریٹ پنجاب سے کم ہے تو احتجاج کرتے شرم نہیں آتی، اٹھارہ سو روپے میں کے پی میں گندم فروخت ہو رہی ہے،