سٹی42: پوپ فرانسس کا جنازہ ہفتے کے روز ہو گا۔ ان کے جنازہ میں رومن کیتھولک چرچ کے سینئیر کارڈینلز، بشپس اور دوسرے رہنماؤں کے ساتھ عالمی سیاسی رہنماؤں اور زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے عقیدتمندوں کی بھاری تعداد میں شرکت کی توقع ہے۔
ویٹیکن کی طرف سے جاری کیے گئے ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانسس کی موت فالج کے اٹیک سے ہوئی، جس کی وجہ سے وہ کوما میں گئے اور "ناقابل علاج " ہارٹ فیل ہوا۔
پوپ فرانسس کے جنازہ کی رسومات ہفتے کے روز ادا کی جائیں گی۔ ویٹیکن نے منگل کو ان کے جنازہ کے وقت کا اعلان کیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے لے کر یوکرین کے ولادیمیر زیلنسکی تک بہت سےعالمی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ کیتھولک چرچ کے سربراہ کے جنازہ میں شرکت کریں گے۔
ارجنٹائن کے پوپ 88 سال کے تھے، وہ پیر کو فالج کے ساتھ آنے والے ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کر گئے۔پانچ ہفتوں سے ہسپتال میں دوہرے نمونیا سے لڑنے کے بعد گھر واپس آنے کے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں پیر کے روز صبح کے وقت اچانک شدید علیل ہوئے اور انہیں ہسپتال منتقل کرنے کی بھی مہلت نہ ملی۔
پوپ فرانسس کے جنازہ میں بہت زیادہ ہجوم آنے کی توقع ہے، جنازہ ہفتہ کی صبح 10 بجے ویٹیکن میں سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے سامنے چوک میں ہو گا۔
پوپ فرانسس کا تابوت، جس کا انہوں نے پہلے ہی انتظام کروا دیا تھا کہ لکڑی اور زنک کا ہوگا، اسے چرچ کے اندر اور وہاں سے سانتا ماریا میگیور کے روم باسیلیکا میں تدفین کے لیے لے جایا جائے گا۔
پوپ فرانسس کے جنازہ کی تاریخ منگل کی صبح کارڈینلز کی پہلی نام نہاد "عام جماعت" نے طے کی تھی، جس نے صدیوں پرانے عمل کو شروع کیا جو تین ہفتوں کے اندر ایک نئے پوپ کے انتخاب پر منتج ہوتا ہے۔
آج ہی ویٹیکن نے اپنے کھلے تابوت میں پوپ کی میت کی پہلی تصاویر شائع کیں، ان کی میت کو بدھ کو صبح 9 بجے سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں منتقل کیا جائے گا۔
پوپ کی میت کی تصویر پیر کی شام کاسا سانتا مارٹا کے چیپل میں ایک دعائیہ سروس کے دوران لی گئی تھی، یہ چیپل ویٹیکن کی وہ رہائش گاہ جہاں پوپ فرانسس اپنے 12 سالہ پاپسی کے دوران رہتے تھے، اور وہیں ان کا انتقال ہوا۔
وفات کے بعد پوپ فرانسس کو ان کا سرخ پوپ کا لباس پہنایا گیا۔ ان کے سر پر ایک میٹر اور اس کی انگلیوں کے درمیان ایک مالا تھی۔
پوپ فرانسس کے لیےآج دنیا بھر سے خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ انہیں ایک لبرل مصلح تصور کیا جاتا ہے جس نے 2013 میں جرمن ماہرِ الہیات پوپ بینیڈکٹ XVI کے غیر معمولی استعفیٰ کے بعد رومن کیتھولک چرچ کی قیادت کرنا شروع کی تھی اور بارہ برس تک انہوں نے چرچ ک یقیادت کی۔
پوپ فرانسس کا آبائی ملک، ارجنٹائنہے، ارجنٹائن مین پوپ کی وفات پر ایک ہفتہ کے لئے قومی سوگ کاختیار کیا جا رہا ہے۔
بھارت نے منگل کو تین روزہ سرکاری سوگ کا آغاز کیا - یہ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ایک غیر ملکی مذہبی رہنما کے لیے ایک نادر اعزاز ہے۔
پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے لیے سربراہان مملکت اور رائلٹی کی اٹلی مین واقع ویتی کن سٹی آمد کی توقع کی جا رہی ہے، ٹرمپ اور فرانس کے ایمانوئل میکرون نے جنازہ کی تاریخ کی تصدیق ہونے سے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ پوپ کے جنازہ میں شرکت کریں گے۔
منگل کو، یوکرین کے ایوان صدر نے اے ایف پی کو بتایا کہ زیلنسکی بھی روم آئیں گے۔
تمام عمر کے کارڈینلز کو پوپ کے جنازہ میں مدعو کیا جاتا ہے، حالانکہ صرف 80 سال سے کم عمر کے لوگ ہی کنکلیو میں نئے پوپ کے لیے ووٹ دینے کے اہل ہیں۔
کانفرنس کا آغاز پوپ کی موت کے 15 دن سے کم اور 20 دن سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
پوپ فرانسس کی سادہ قبر
ویٹیکن نے کہا کہ پوپ کی میت کو پیر کی شام سانتا مارٹا چیپل میں منتقل کیا گیا اور ان کے اپارٹمنٹ کو باضابطہ طور پر سیل کر دیا گیا۔
فرانسس، جو سادہ لباس پہنتے تھے اور اپنے پیشروؤں جیسے شاہانہ طرز کے لباس سے بچتے تھے، انہوں نے پیر کو جاری ہونے والی اپنی وصیت کے مطابق، لاطینی زبان میں اپنے لئے ایک سادہ قبر کا انتخاب کیا ہے جسے کسی طرح آراستہ نہیں کیا جائے گا، کتبہ پر صرف نام تحریر ہو گا کیونکہ یہ ہی پوپ کی وصیت ہے۔
ویٹی کن میں جنازہ لیکن ویٹی کن سے باہر تدفین
روم کے سانتا ماریا میگیور بیسیلیکا میں دفن ہونے کا انتخاب کرتے ہوئے، وہ 100 سے زائد سالوں میں پہلے پوپ بن جائیں گے جنہیں ویٹیکن کے باہر سپرد خاک کیا جائے گا۔
ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانسس کی موت فالج کے حملے سے ہوئی، جس کی وجہ سے کوما اور "ناقابل واپسی" دل کی ناکامی ہوئی۔
انہیں 23 مارچ کو روم کے جیمیلی ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا اور کم از کم دو ماہ آرام کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
لیکن فرانسس، جنہوں نے کبھی چھٹی نہیں لی اور اپنے لوگوں میں شامل ہونے میں خوشی محسوس کی، انہوں نے حالیہ دنوں میں متعدد عوامی اجتماعات میں شرکت کی۔
وہ اتوار کو ایسٹر کی دعا کے دوران تھکے ہوئے نظر آئے، لیکن اس کے باوجود سینٹ پیٹرز سکوائر میں اپنی پوپ موبائل میں ہجوم کا استقبال کیا۔
ارجنٹائن کے عظیم فٹ بال لیونل میسی نے "دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے" کے لیے اپنے ہم وطن پوپ فرانسس کو اپنے خوبصورت کھیل کا ایک بہت بڑا پرستار قرار دیا۔
خدا کی آنکھیں
پیر کی شام، ہزاروں ایمان دار ، کچھ پھول یا موم بتیاں لے کر، غروب آفتاب کے وقت سینٹ پیٹرز سکوائر پر پوپ فرانسس کے لیے دعا کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
انہوں نے "لوگوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ آپ کے جنسی رجحان کیا ہیں، آپ کی نسل کیا ہے، خدا کی نظر میں ان باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا"، میکسیکو کے 22 سالہ طالب علم میٹیو ری نے پوپ کی وفات کے بعد اپنے تبصرہ میں اے ایف پی کو بتایا۔اس نوجوان نے مزید کہا، "میرے خیال میں یہ یسوع المسیح کے ارادے کے قریب ترین ہے۔"
جارج برگوگلیو میں پیدا ہونے والے فرانسس لاطینی امریکہ کے پہلے پوپ اور دنیا بھر میں کیتھولک چرچ کی قیادت کرنے والے پہلے جیسوٹ تھے۔
ایک پُرجوش مصلح، انہوں نے چرچ کو سب کے لیے کھولنے کی کوشش کی اور وہ بہت مقبول تھے - لیکن ان کے خیالات نے شدید اندرونی مخالفت کو جنم دیا۔
پوپ کے طور پر 12 سالوں میں، تقدس مآب فرانسس نے اسقاط حمل یا پادری برہمیت پر چرچ کے موقف پر سوال اٹھائے بغیر تارکین وطن، ماحولیات اور سماجی انصاف کے دفاع کے لیے انتھک وکالت کی۔
واضح مؤقف رکھنے، واضح کلام کرنے اور ضدی دکھائی دینے والے تقدس مآب پوپ فرانسس نے "ہولی سی" کی گورننس میں اصلاحات لانے اور خواتین اور عام لوگوں کے کردار کو وسعت دینے اور ویٹیکن کے مخدوش مالیات کو صاف کرنے کی بھی کوشش کی۔
چرچ میں بڑے پیمانے پر بچوں کے جنسی استحصال کے انکشافات کا سامنا کرتے ہوئے،پوپ فرانسس نے "پونٹیفیکل رازداری" کو ختم کر دیا اور مذہبی اور عام لوگوں کو اپنے اعلیٰ افسران کو ہراسمنٹ اور سیکسوئل وائلنس کے کیس رپورٹ کرنے پر مجبور کیا۔
تاہم، متاثرین کے گروپوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی دور نہیں جا سکے۔